تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے

انتخابات ایکٹ، ۲۰۱۷ء میں ترمیم کرنے کا بل

ہر گاہ کہ یہ قرین مصلحت ہے کہ بعد ازیں رونما ہونے والی اغراض کے لیے انتخابات ایکٹ، ۲۰۱۷ء (نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء) میں ترمیم کی جائے۔
بذریعہ ہذا حسب ذیل قانون وضع کیا جاتا ہے:۔
۱۔ مختصر عنوان اور آغاز نفاذ:۔ (۱) یہ ایکٹ انتخابات (ترمیمی) ایکٹ، ۲۰۱۷ء کے نام سے موسوم ہو گا۔
(۲) یہ فی الفور نافذ العمل ہو گا۔
۲۔ ایکٹ نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء کی دفعہ ۲۴۱ میں ترمیم: انتخابات ایکٹ ۲۰۱۷ء (نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء )
بعد ازیں جس کا حوالہ مذکورہ ایکٹ کے طور پر دیا گیا ہے، دفعہ ۲۴۱ میں شق (و) میں، نیم وقفہ سے قبل، عبارت ’’ماسوائے آرٹیکلز ۷ب اور ۷ج‘‘ کو شامل کر دیا جائے گا۔
۳۔ ایکٹ نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء کے فارم الف میں ترمیم:۔ مذکورہ ایکٹ میں، فارم الف میں، امیدوار کی جانب سے اقرار نامہ میں:
(۱) عنوان ’’امیدوار کی جانب سے اقرار نامہ‘‘ کو ’’نامزد شخص کی طرف سے اقرار نامہ اور بیانِ حلفی‘‘ سے تبدیل کر دیا جائے گا۔
(۲) مذکورہ بالا تبدیل شدہ عنوان کے تحت ، پیرا، ۱ کے ذیلی پیروں (اوّل)، (دوم)، (سوم)، (چہارم)، اور (پنجم) کو، حسب ذیل سے تبدیل کر دیا جائے گا۔
’’۱۔ میں مذکورہ بالا امیدوار حلفاً اقرار کرتا ؍ کرتی ہوں کہ :۔
(اول) میں نے مذکورہ بالا نامزدگی پر اپنی رضا مندی ظاہر کی ہے اور یہ کہ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل ۶۲ میں مصرحہ اہلیت پوری کرتا؍ کرتی ہوں اور یہ کہ سینٹ؍ قومی اسمبلی؍ صوبائی اسمبلی٭کا ؍کی رکن منتخب ہونے کے لیے دستور کے آرٹیکل ۶۳ یا فی الوقت نافذ العمل کسی دیگر قانون میں مصرحہ نااہلیتوں میں سے کسی کی زد میں نہیں آتا؍ آتی ہوں۔
(٭دوم) میرا تعلق …………………………………………………………………… سے ہے اور مذکورہ سیاسی جماعت
(سیاسی جماعت کا نام)
کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ میں مذکورہ بالا حلقہ انتخاب سے جماعتی امیداور ہوں، منسلک ہے۔
یا
میرا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔
’’۲۔ میں مدکورہ بالا امیدوار حلفاً اقرار کرتا؍ کرتی ہوں کہ:۔
(٭٭اوّل) میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وسلم کی ختمِ نبوّت پر قطعی اور غیر مشروط طور پر ایمان رکھتا؍ رکھتی ہوں اور یہ کہ میں کسی ایسے شخص کا؍ کی پیروکار نہیں ہوں جو حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وسلم کے بعد اس لفظ کے کسی بھی مفہوم یا کسی بھی تشریح کے لحاظ سے پیغمبر ہونے کا دعویدار ہو اور یہ کہ میں کسی ایسے دعویدار کو پیغمبر یا مذہبی مصلح نہیں مانتا؍ مانتی ہوں اور نہ ہی قادیانی گروپ یا لاہوری گروپ سے تعلق رکھتا؍ رکھتی ہوں یا خود کو احمدی کہتا؍ کہتی ہوں۔ میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے کیے ہوئے اس اعلان کا وفادار رہوں گا؍ گی کہ پاکستان معاشرتی انصاف کے اسلامی اصولوں پر مبنی ایک جمہوری مملکت ہو گی۔ میں صدق دل سے پاکستان کا حامی اور وفادار رہوں گا؍ گی اور پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کا تحفظ اور دفاع کروں گا؍ گی اور یہ کہ میں اسلامی نظریہ کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں رہوں گا؍ گی جو قیام پاکستان کی بنیاد ہے۔
’’۳۔ میں،متذکرہ بالاامیدوار،یہ اقرارکرتاہوں کہ میں نے خصوصی اکاؤنٹنمبر _________ (جدولی بنک کا نام اور برانچ) _________________________کے پاس انتخابی اخراجات کی غرض کے لیے کھولا ہے‘‘
(۳) باقی ماندہ پیروں ۲، ۳، ۴، اور ۵ کو بطور ۴، ۵، ۶ اور ۷ دوبارہ نمبرز لگائے جائیں گے؛ اور
(۴) صفحہ کے آخر میں حسب ذیل عبارت شامل کر دی جائی گی:
’’٭غیر متعلقہ الفاظ قلم․د کر دیے جائیں۔
٭٭صرف مسلمان امیدواروں کے لیے۔
بیان اغراض و وجوہ
۱۔ انتخابات ایکٹ، ۲۰۱۷ء (نمبر ۳۳ بابت ۲۰۱۷ء) کے وضع کیے جانے کے واقعہ کے بعد، نامزدگی فارم (الف) جو کہ ایکٹ کے ساتھ منسلک ہے کے بارے میں قومی اسمبلی میں اور میڈیا میں بھی ’’امیدوار کی جانب سے اقرار نامے‘‘ کے الفاظ کی نسبت بدگمانی کا اظہار کیا گیا ہے۔
۲۔ مزید تنازعہ سے بچنے کے لیے، قومی اسمبلی کی تمام سیاسی جماعتوں کا اس پر اتفاق ہے کہ ’’نامزد شخص کی طرف سے اقرار نامہ اور بیان حلفی، کے اصل متن جو کہ اصل فارم۔ ۱ الف میں شامل ہے کو اصل حالت میں بحال کیا جانا چاہیے۔
۳۔ عام انتخابات کے انعقاد کے فرمان، ۲۰۰۲ء (چیف ایگزیکٹو فرمان نمبر ۷ بابت ۲۰۰۲ء) کی منسوخی کے نتیجے میں آرٹیکلز ۷ب اور ۷ج کے حذف کی نسبت بھی بدگمانی کا اظہار کیا گیا ہے۔ مزید تنازعہ سے بچنے کی خاطر، تمام سیاسی جماعتوں میں اس بات پر اتفاق ہے کہ آرٹیکلز ۷ب اور ۷ج کے احکامات کو انتخابات ایکٹ، ۲۰۱۷ء کی دفعہ ۲۴۱ میں ترمیم کے ذریعے ایضاً برقرار رکھا جائے۔ لہٰذا یہ بل وضع کیا گیا۔
زاہد حامد
وزیر برائے قانون و انصاف
وزیر انچارج

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.