نوید مسعود ہاشمی
روزنامہ اوصاف نے روز اوّل سے ہی اسلام‘ مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف قادیانی سازشوں کو بے نقاب کرنا شروع کر رکھا ہے… روزنامہ اوصاف کے اس ’’تعاقب‘‘ سے گھبرا کر گزشتہ سال چناب نگر سے قادیانی جماعت کے ترجمان نے چیف ایڈیٹر محترم مہتاب خان کے نام لکھے جانے والے اپنے خط میں دیگر کئی اعتراضات کے ساتھ یہ شکوہ بھی کیا تھا کہ آپ کے لکھاری قادیانیوں کا اسرائیل سے تعلق جوڑتے ہیں اس کا اگر ثبوت ہے تو پیش کیا جائے.ثبوت تو اس سے قبل بھی ہم نے انہی صفحات پر بہت سے پیش کئے اور آج ایک دفعہ پھر اس سلسلے کا تازہ ترین ثبوت پیش خدمت ہے۔
8؍جولائی کو مسلمانوں کا بدترین دشمن اور سیاہ باطن نریندر مودی جب اسرائیلی دارالحکومت کے ’’بن گوریان ائیر پورٹ‘‘ پر پہنچا تو وہاں اس کے استقبال کے لئے دوسرے اسرائیلی حکام کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے قادیانی ٹولے کے سربراہ شریف عودے نے بھی بڑی گرم جوشی سے مودی کا استقبال کیا‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسرائیلی قادیانی سربراہ کا ’’مودی‘‘ سے تعارف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کروایا۔ قادیانی ٹولے کے سرغنے شریف عودے نے مودی سے پرجوش انداز میں مصافحہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘’’آپ کا بہت شکریہ کہ آپ بھارت میں ’’قادیانی‘‘ برادری کی بھرپور حمایت اور سپورٹ کرتے ہیں‘‘ جواب میں مودی نے مسکراتے ہوئے قادیانی ٹولے کے سربراہ کو کہا کہ ’’اس کی حکومت بھارت میں قادیانیوں کے ساتھ نہ صرف قریبی تعلقات استوار رکھے گی… بلکہ قادیانیوں کی بھرپور سپورٹ بھی جاری رکھی جائے گی۔‘‘ اور پھر نریندر مودی اور قادیانی شریف عودے مل کر قہقہے لگاتے رہے… امریکی پٹاری کے دانش چور اور بھارتی پٹاری کے جوخرکار دن‘ رات دجالی چینلز کے سٹوڈیوز میں بیٹھ کر مرزا غلام قادیانی دجال کی ذریت کی مظلومیت کی خود ساختہ قصے کہانیاں سناتے ہوئے نہیں تھکتے… وہ بتائیں کہ خدا کے غضب کی شکار یہودی قوم سے قادیانیوں کا کیا تعلق اور رشتہ؟ یہودی نتین یاہو‘ دہشت گرد ہندو نریندر مودی اور قادیانی شریف عودے کیا ہم ان تینوں کو ہی مظلوم سمجھ لیں۔
کہا جاتا ہے کہ قادیانی شریف عودے اور فلسطینی علماء کرام اور مفتیان میں کئی مرتبہ مناظرے بھی ہوئے… جبکہ ان مناظروں میں بھی اسرائیلی حکومت نے قادیانی شیطانوں کی مکمل حمایت کی‘ ایک رپورٹ کے مطابق‘ پروفیسر آئی ٹی نے اپنی کتاب ’’اسرائیل اے پروفائل‘‘ میں انکشاف کیا تھا کہ اس وقت اسرائیل کی مسلح افواج میں کم و بیش300 قادیانی خواتین اور 300قادیانی مرد شامل ہو کر خدمات سرانجام دے رہے ہیں‘ جن کا تعلق پاکستان سے ہے‘ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی میں مقبوضہ فلسطینی شہر ’’حیفا‘‘ میں منعقدہ سالانہ جلسے میں پاکستان کے قادیانی وفد نے بھی شرکت کی تھی‘ حیرت در حیرت اسرائیل میں قادیانیوں کی چلت‘ پھرت‘ اٹھک‘ بیٹھک اور یہودیوں سے ان کے تعلقات کی مضبوطی کا عالم یہ ہے کہ … بن گوریان ائیرپورٹ پر اسرائیلی اعلیٰ حکام کے ساتھ مودی کے استقبال کے لئے قادیانی ٹولے کا سرغنہ بنفس نفیس موجود تھا۔ لیکن ہمارے سیکولرز، لبرلز اور ڈالر خور این جی اوز کے گماشتے…اس کے باوجود قادیانی مظلومیت کا ڈھونڈرا پیٹتے ہوئے نہیں تھکتے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ اسرائیل کے موقع پر … اسرائیل کا یہ کہنا کہ ’’وہ بھارت کو پاکستان سے درپیش دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے مکمل اور غیر مشروط حمایت جاری رکھے گا… اسرائیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں ہم خیال ہیں… جنہیں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنی ہے‘ دوسری طرف بدنام زمانہ قاتل مودی نے بھی اپنے زبردست استقبال سے خوش ہو کر کہا کہ ’’میرا دورہ تاریخی ہے… کیونکہ بھارت اور اسرائیل ایک دوسرے کے لئے ہیں۔‘‘
گزشتہ 7دہائیوں میں نریندر مودی پہلابھارتی وزیراعظم ہے کہ جس نے اسرائیل کا دورہ کیا… اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو‘ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور قادیانی دجالوں کی اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے… آپ اندازہ لگائیے کہ نریندر مودی کشمیر میں جاری تحریک جہاد کے خلاف اسرائیل سے مدد طلب کرنے وہاں گیا.. کشمیریوں کی مختلف تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف برسرپیکار ہیں… یہ وہ تنظیمیں ہیں کہ جن کو کشمیری عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
مودی‘ کشمیری عوام کی حمایت یافتہ ان جماعتوں اور کشمیری عوام کے خلاف مدد مانگنے کے لئے اسرائیل میں یہودی دہشت گردوں کے پاس جا پہنچا ہے… خوفناک زمینی حقیقت یہ بھی ہے کہ یہی وہ کشمیری جہادی تنظیمیں ہیں کہ جن کے خلاف پاکستان میں موجود بھارتی لابی کے خرکار! بھی شوروغوغا برپا کیے رکھتے ہیں۔
پاکستان میں موجود ڈالر خور این جی اوز بھارتی لابی‘ نریندر مودی ‘ نیتن یاہو اور قادیانی شریف عودے کے خیالات اور نظریات میں اتنی یکسانیت کا پایا جانا قابل فہم ہے اور وہ اس طرح سے کیونکہ یہ سارے ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔
مسلم امہ‘ نہ حماس کو دہشت گرد سمجھتی ہے ‘ نہ جیش محمدؐ ‘ حزب المجاہدین یا لشکر طیبہ‘ بلکہ دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد تو امریکہ‘ اسرائیل اور بھارت خود ہیں… امریکہ نے عراق سے لے کر افغانستان تک بیس لاکھ کے لگ بھگ بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا۔ اسرائیل نے ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کو انتہائی ظالمانہ انداز میں شہید کیا… جبکہ بھارت صرف نے مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد مسلمانوں کا قتل عام کیا … ان دہشت گردوں اور مسلمانوں کے قاتلوں کی گود میں بیٹھ کر اگر قادیانی ٹولہ مسلمانوں کے خلاف سازشیں کرے گا تو ان سازشوں پر نظر رکھنا بھی مسلمان ممالک کے حکمرانوں اور اسلامی میڈیا کی ذمہ داری بنتی ہے۔