آزاد کشمیر :تحفظ ختم نبوت ، نصاب کا حصہ بنانے کی قرداد متفقہ منظور
(مظفرآباد،نمائندہ خصوصی) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن راجہ محمد صدیق کی طرف سے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور ریاست کے نصاب تعلیم میں ناظرہ قرآن پاک اور سیرت طیبہ کے مضمون کو نصاب کاحصہ بنائے جانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ، جے یو آئی کی طرف سے راجہ محمد صدیق اور قانون ساز اسمبلی کی طرف سے تمام اراکن کو مبارک باد۔
(روزنامہ ’’اوصاف‘‘،اسلام آباد،یکم مارچ2017)
قانون توہین رسالت میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں:مولانا فضل الرحمن
سکھر (آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے قائدمولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ توہین رسالت قانون میں نہ تبدیلی کی ضرورت ہے اور نہ تبدیلی لانے کی گنجائش ہے۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے اس طرح کی کوشش کی تھی مگر اس کی اپنی ہی وزارت قانون نے اس کو مسترد کردیا تھا مگر اب دوبارہ اس پر سینٹ میں واویلا، سب کو خوش کرنے کی کوشش ہے۔ توہین رسالت کرنے والوں کو سزا دینا اور اُن کے خلاف قانونی کارروائی کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور جب ریاست یہ ذمہ داری پوری نہیں کرے گی تو پھر غازی علم الدین اور ممتاز قادری پیدا ہوتے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں جمعیت علماء اسلام کی صد سالہ تاسیس کے عالمی اجتماع کے حوالے سے منعقد ہ علماء کنونشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2017-03-09))
تحریک تحفظ ناموس رسالت کے احیاء اور ملک گیر مظاہروں کا اعلان
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق ، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق ،سیدمحمدکفیل بخاری اور دیگر رہنماؤں پر مشتمل ’’ایکشن کمیٹی ‘‘نے سوشل میڈیا پر نبی اکرم ﷺ ، قرآن پاک اور اسلام کے خلاف گستاخانہ مواد کا نوٹس لیتے ہوئے ملک میں‘‘تحریک تحفظ ناموس رسالت’’ کے احیاء کا اعلان کر دیا ، قوم کی تشویش سے آگاہ کرنے کے لئے اعلیٰ سطح وفد جلد وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا،اور گستاخوں کے خلاف وزیر اعظم سے حکومتی سطح پر فوری اقدامات کا مطالبہ کرے گا ، کسی بھی صورت گستاخانہ مواد کو قبول نہیں کیا جا سکتا ، گستاخیاں اور توہین کرنے والے کو ملک بھر کی کسی بھی گلی اور کوچے میں نہیں نکلنے دیں گے ، سڑکوں پر عوام کی بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا اور ان گستاخیوں اور توہین کے خلاف ملک بھر کی رائے عامہ کو متحرک کیا جائے گا۔ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایکشن کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ’’تحریک تحفظ ناموس رسالت‘‘کا احیاء کرتے ہوئے اسے ملک بھر میں منظم کیا جائے گا ، رابطہ عوام مہم شروع کی جائے گی اور عوامی قوت سے سڑکوں پر آئیں گے ،اس حوالے سے ذمہ داریاں لگادی گئیں ہیں کہ تمام مذہبی سیاسی جماعتوں سے رابطے کرکے تحریک کو منظم کیا جائے۔ تاکہ ملک میں اس قسم کے رجحانات کی حوصلہ شکنی کی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالتﷺ کے حوالے سے ہر اُمتی اپنے کردار کو فرض سمجھ کر ادا کرے گا ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس معاملے پر اقدامات پر عدالت کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے ، پاکستان کے اداروں میں اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو حب رسول ﷺ سے سرشار ہیں اور اُس کے تحفظ کی مؤثر صلاحیت رکھتے ہیں ۔ایکشن کمیٹی نے ایوان بالا کو تحفظ ناموس رسالت ﷺکے حق میں متفقہ قرارداد کی منظوری پر خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ سینٹ آف پاکستان نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے ۔ راجہ ظفر الحق ، سراج الحق ، ساجد نقوی ، ساجد میر ، صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر ، مولانااﷲ وسایا اور بشمول میرے وفد جلد وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا اور سوشل میڈیا پر ان گستاخیوں کے حوالے سے عوام کی تشویش سے انہیں آگاہ کیا جائے گا۔ تاکہ ان کے تدارک کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات کیے جا سکیں ۔ سانحہ چکوال کے حوالے سے کمیٹی نے ایک بار پھر پنجاب حکومت سے ورثاء کو انصاف اور قانونی تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اگر ہمارے ادارے سوئے ہوئے نہ ہوتے تو کسی کو ان گستاخیوں کی جرات نہ ہوتی ،اب تو قوم کو خود اپنے ہی اداروں کو اُن کی ذمہ داریوں کا احساس دلانا پڑتا ہے ، قوم اٹھے گی اور ضرور اداروں کو احساس دلائے گی ۔
http://dailypakistan.com.pk/national/10-Mar-20-17/540615))
سینیٹ میں گستاخانہ موادکیخلاف قراردادِمذمت منظورکرلی گئی
اسلام آباد (وقائع نگار+ ایجنسیاں) سینٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیخلاف مذمتی قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ سینیٹر کامل علی آغا نے تحریک پیش کی ۔قرارداد میں کہا گیا پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہوا۔ تمام انبیاء اور بالخصوص امام الانبیاء حضرت محمدﷺ ’ صحابہ کرام ،اہل بیت عظام کے ناموس کے تحفظ کی ذمہ داری پاکستان پر عائد ہوتی ہے ۔ حالیہ دنوں میں ناموس رسالت اور صحابہ کرام کے حوالے سے توہین آمیز مواد کے ذریعے بعض عناصر مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام کسی بھی مقدس ہستی کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔ متعلقہ محکمہ 295سی کے تحت ایسے عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت بنائے اور سوشل میڈیا سمیت تمام ایسے ذرائع کی سخت مانیٹرنگ کی جائے ۔ کامل علی آغا نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کئی دنوں سے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت توہین آمیز مہم چلائی جارہی ہے ۔ ایسا مواد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ اعظم سواتی نے کہا مقدس ہستیوں کی کردار کشی کی مذمت کرتے ہیں۔ وزارت داخلہ اس حوالے سے سخت اقدامات کرے ۔ سراج الحق نے کہا سوشل میڈیا پر جس طرح سے ناموس رسالت کے حوالے سے توہین آمیز مواد اپ لوڈ کیا گیا ہے، وہ قابل مذمت ہے ۔ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جائے ۔ تاج حیدر نے کہا حکومت پتا چلائے کہ یہ مواد اَندرون ملک اَپ لوڈ ہوا ہے، یا بیرون ملک سے کیا گیا۔ رحمٰن ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اسلام دشمن مواد کی مذمت کرتے ہیں۔ نہال ہاشمی نے کہا توہین رسالت ،توہینِ انبیاء اور توہین مذہب کرنے والوں کو کڑی سزا ملنی چاہئے ۔ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی نے کہا سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے حوالے سے ہمیں مشترکہ حکمت عملی بنانی چاہئے ۔ ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا متعلقہ اداروں اور ذمہ داروں کو توہین آمیز مواد کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے ۔ سینیٹر کینتھ ولیم نے کہا وہ سوشل میڈیا پر توہین مواد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اس طرح کے مذموم واقعات سے سب کو تکلیف ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا ایوان کو اس معاملے پر قوم کی رہنمائی کرنی چاہیے اور متحد ہو کر اس طرح کی کارروائیوں کا مقابلہ کرنا چاہئے ۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2017-03-11/page-1/detail-45
سوشل میڈیا پر گستاخانہ موادکے خلاف ملک بھرمیں شدید احتجاج
لاہور/ گوجرانوالہ (خصوصی نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) ملک بھر میں مذہبی جماعتوں کی اپیل پر سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں مذمتی قرار دادیں منظور کی گئیں جبکہ اسلام آباد، ہائیکورٹ کے جرأت تمندانہ فیصلے پر جسٹس شوکت صدیقی کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔خطبات میں علمائکرام نے آپریشن ردالفساد کے ذریعے گستاخوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انصارالامہ پاکستان، مشائخ علماء کونسل پاکستان، سجادہ نشین نیریاں شریف، تحریک تحفظ ناموس رسالت، پاکستان علماء کونسل، جمعیت علماء اہل حدیث، مجلس احراراسلام،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سمیت دیگر جماعتوں کی اپیل پر سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے واقعات کے خلاف جمعہ کو یوم احتجاج منایا گیا۔ چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں اور حکومت سے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا اور کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین رسالت فساد کی جڑ ہے۔ آپریشن ردالفساد کے ذریعے ان گستاخوں کا خاتمہ کیا جائے ۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2017-03-11/page-12/detail-0
نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی ناقابل معافی ہے : نواز شریف
اسلام آباد (روزنامہ اوصاف) وزیراعظم محمد نواز شریف نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی بندش کے حوالے سے تمام اقدامات کرکے ذمہ داروں کو بلا تاخیر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اُمت مسلمہ کے جذبات سے کھیلنے کی ناپاک کوشش ہے۔ تمام متعلقہ ادارے اس طرح کا مواد پھیلانے والوں کا سراغ لگائیں اور قانون کے مطابق کڑی سزا دلانے کے لئے متحرک ہوجائیں۔ سوشل میڈیا کے بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرکے گستاخانہ مواد کی بندش کی جائے ۔نبی کریمﷺ کی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے ۔
http://dailyausaf.com/latestnews/2017-03-14/22936))
قومی اسمبلی میں سوشل میڈیاپرگستاخانہ مواد کیخلاف متفقہ قرارداد منظور
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ اے پی پی) قومی اسمبلی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک متفقہ قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے حکومت سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے مرتکب افراد کے خلاف فی الفور کارروائی کرے ۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر نے تحریک پیش کی کہ قرارداد پیش کرنے کے لئے متعلقہ قواعد معطل کئے جائیں۔ نعیمہ کشور خان نے کہا توہین رسالت پر قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔ تحریک کی ایوان سے منظوری کے بعد کیپٹن (ر) محمد صفدر نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا یہ معزز اِیوان سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی سخت مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے اسے روکنے کے لئے حکومت وقت فوری اقدامات کرے ۔ نعیمہ کشور خان نے کہا اسے مشترکہ قرارداد تصور کیا جائے کیونکہ اس پر انہوں نے ایوان میں دستخط کرائے تھے ۔ انہوں نے ہی قرارداد پڑھ کر سنائی۔ صاحبزادہ طارق اﷲ نے کہاکہ جسٹس شوکت صدیقی کا فیصلہ لائق تحسین ہے ۔ شیخ صلاح الدین نے کہا حضورﷺ کی محبت ہم سے تقاضا کرتی ہے کہ گستاخی کے مرتکب افراد کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے ۔ محمد اعجاز الحق نے کہا اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری خوش آئند ہے اس مسئلے کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے لئے متعلقہ وزارت کو ایوان کو اعتماد میں لینا چاہئے ۔ ڈاکٹر اظہر جدون نے کہا سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پر ایکشن وقت کا تقاضا ہے ۔ حکومت کو عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ مزید برآں قومی اسمبلی کے ارکان نے مطالبہ کیا ہے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام اور اس کے مرتکب افراد کی چھان بین کے حوالے سے ایوان کی خصوصی کمیٹی قائم کی جائے ۔قومی اسمبلی نے ایک تحریک کے ذریعے دس رکنی کمیٹی قائم کرنے کا اختیار سپیکر قومی اسمبلی کو دے دیا ہے ۔ میاں عبدالمنان نے تجویز دی اس مسئلے پر ایوان کی کمیٹی بنائی جائے ۔ ارکان نے کہا حرمت رسولﷺ پر ہماری جان و مال سب کچھ قربان ہے ۔ غلام محمد لالی نے تجویز دی کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کی چھان بین کے لئے ایوان کی خصوصی کمیٹی قائم کی جائے ۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر نے بھی ایوان کی خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی تجویز دی۔ محمد جمال الدین نے کہا گستاخی کے مرتکب افراد پاکستان اور ہم سب کے دشمن ہیں ۔اس کی چھان بین کے لئے خصوصی کمیٹی قائم کی جائے ۔ شیر اکبر خان نے مطالبہ کیا کہ سخت قوانین بنائے جائیں۔ میاں عبدالمنان نے تحریک پیش کی یہ ایوان سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کی چھان بین کے لئے دس ارکان پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اختیار سپیکر کو دیتا ہے ۔ قومی اسمبلی نے تحریک کی منظوری دیدی۔ مولانا قمر الدین نے کہا کہ توہین کے مرتکب افراد کو سزا دینے کے لئے سخت سے سخت قوانین بنائے جائیں۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2017-03-15/page-1/detail-5
ناموس رسالت:کیپٹن صفدر کی جرأت وبے باکی قابل تحسین ہے
(لاہور،14؍مارچ) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے مرکزی رہنماؤں مولانا زاہدالراشدی ،مولانا عبدالرؤف فاروقی اور عبداللطیف خالد چیمہ نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن کیپٹن (ر)محمد صفدر کے پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ریمارکس کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرنے پر کیپٹن(ر )محمد صفدر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ انہوں نے قومی اسمبلی کے فورم پرناموس رسالت کے مسئلہ پر جس جرأت و حق گوئی کا مظاہرہ کیا ہے ،وہ تمام اراکین قومی اسمبلی کے لیے مشعل راہ ہے ۔ان رہنماؤں نے کہا کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر نے 1973ء کے آئین کی اسلامی دفعات کے حوالے سے جس طرح پارلیمنٹ کو جھنجھوڑا ہے ،یہ سب کے لیے قابل تقلید بھی ہے اور لمحہ فکریہ بھی ۔
سانحہ دوالمیال: ملوث قادیانی غیر ملکیوں سے مدد لینے کے لئے سرگرم
راولپنڈی(نمائندہ امت)سانحہ دوالمیال میں ملوث قادیانیوں کی جانب سے غیرملکی سفارت خانوں سے مدد مانگے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، جس کے بعد غیر ملکی سفارت کاروں نے علاقے کا دورہ بھی کیا ہے ، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے رکھاتھا، ذرائع کے مطابق غیر ملکی سفار ت کاروں نے جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ، ڈی پی او چکول کے ہمراہ دوالمیال کادورہ کیا اورقادیانیوں کے گھروں میں جاکر اُن سے ملاقاتیں کیں، ذرائع کے مطابق چکوال انتظامیہ نے غیر ملکی سفارت کاروں کے دورہ دوالمیال کے لئے 14مارچ کادن خصوصی طور پر منتخب کیا تھا،کیونکہ اس دن راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ دوالمیال کے قیدیوں کی درخواست ضمانت کی سماعت تھی اور گرفتار مسلمانوں کے ورثا سمیت دوالمیال کے رہائشیوں کی بڑی تعداد راولپندی میں موجو دتھی ، عینی شاہدین کے مطابق غیر ملکی سفارت کار کالے شیشوں والی گاڑیوں میں لائے گئے اور ان کے ہمراہ بڑی تعداد میں پولیس اسکواڈ کی گاڑیاں بھی موجود تھیں ۔
( روزنامہ’’امت‘‘،راولپنڈی،16؍مارچ2016)
قادیانی تبلیغ کیخلاف مولانا الیاس کی تحریک التوائے کار جمع
چنیوٹ۔ انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر، ممبر صوبائی اسمبلی مولانا محمدالیاس چنیوٹی نے کہا ہے کہ قادیانی شرعی اور قانونی طور پر غیر مسلم ہیں ، اس کے باوجود قادیانی نہ صرف کھلم کھلا تبلیغ کررہے ہیں بلکہ یو ٹیوب وغیرہ پر مختلف ناموں سے اکاؤنٹ بنا رکھے ہیں ، جن کی مدد سے عام لوگوں کو اپنے مسلمان ہونے کا تاثر دے کر ان کے جذبات اور ایمانوں سے کھیل رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے کو روکنے کے لئے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروا رکھی ہے ، اور قانونی مشاورت کے بعد قادیانیوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی جائے گی ، مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ حکومت قادیانیوں کے غیر قانونی سرگرمیوں کا نوٹس لے اور چناب نگر سیل کر کے فوری سرچ آپریشن کیا جائے ۔
(روزنامہ ’’اسلام‘‘،لاہور۔17؍مارچ2017)
گستاخا نہ مواد: بلاگر جبران سے پوچھ گچھ، لاہور کی خاتون بھی طلب
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے مقدمے میں پیش رفت ہوئی ہے ۔ بلاگر جبران ناصر کو اَیف آئی اے نے اپنے دفتر میں طلب کیا اور 4گھنٹے تک انٹرویو کیا۔ جبران ناصر سے 3متنازعہ پیجز کے بارے میں مختلف سوالات کئے گئے ۔ ایف آئی اے نے لاہور کی رہائشی خاتون کو بھی تحقیقات کیلئے طلب کر لیا۔ ایف آئی اے نے کہا ہے کہ معاملے کی تہہ تک پہنچنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے ۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2017-03-18/page-1/detail-31
دُوالمیال:9مسلمانوں کی ضمانتیں منظور‘مجلس احرارکا استقبال
(راولپنڈی،ناصرعباسی)سانحہ دُوالمیال میں گرفتار9مسلمانوں کی ضمانتیں، منظور،جبکہ4قادیانیوں کی ضمانتیں مستردکردی گئیں۔راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت کے موقع پر ختم نبوت لائرزفورم کے صدرغلام مصطفی ایڈووکیٹ کی سربراہی میں وکلانے گرفتارمسلمانوں کی ضمانتوں کے لیے تفصیلی دلائل دیے۔رہاہونے والوں میں جہانزیب ولدمحمداشرف، طاہرمحمودولدمحمدشفیع، اظہر حسین ولد سونداخان، ذوہیب وقارولداحمدخان، ناصر اقبال ولد ظفر اقبال، گوہررحمن ولد محمد جاوید، عاطف رضا ولد دوست محمد اور غلام حسین ولد بشیر احمد شامل ہیں۔ دوسری جانب عدالت میں شہیدنعیم شفیق کی اہلیہ اور بھائی سعدرضانے بھی اپنے وکیل کے ذریعہ وکالت نامہ جمع کرایا۔
(روزنامہ ’’امت‘‘راولپنڈی،22؍مارچ 2017)
گرفتارمسلمانوں کی رہائی گزشتہ شب مغرب کے بعدعمل میں آئی۔اڈیالہ جیل کے باہرمجلس احراراسلام کے رہنمامولانا تنویرالحسن نے رہا ہونے والوں کا استقبال کیااوراُنہیں ہارپہنائے گئے۔جس کے بعدوہ جلوس کی شکل میں خصوصی گاڑی سے دُوالمیال روانہ ہوگئے۔
(روزنامہ ’’امت‘‘راولپنڈی،23؍مارچ 2017)