عربی ‘اسلامیات تدریس کیلئے قادیانی اساتذہ تعینات نہ کیے جائیں
(لاہور،یکم دسمبر) مجلس احرا ر اسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس ،قاری محمد یوسف احرار ،قاری محمد قاسم نے تعلیمی اداروں میں قادیانی اساتذہ کی اسلامیات اور عربی جیسے مضامین کی تدریس کے حوالے سے صدائے احتجاج بلند کرنے پر جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈرڈاکٹر سیدوسیم اختر اور دیگراراکین اسمبلی کومبارکباد دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وزارت تعلیم اس بات کو یقینی بنائے کہ عربی اور اسلامیات کے مضامین کے لیے قادیانی یا غیر مسلم ٹیچرز کی تعیناتی نہ ہو اور اس کے لیے ضروری قانون سازی کی جائے ۔علاوہ ازیں مجلس احرا ر اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام سیر ت خاتم الانبیاء کے حوالے سے گزشتہ روز درُوسِ سیرت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ مسجد رحیمیہ، بستی سراجیہ چیچہ وطنی میں حافظ محمد عابد مسعود ڈوگر نے در سِ سیرت دیا۔انہوں نے کہا کہ جناب نبی کریم ﷺپوری کائنات کے امام ہیں۔ آپ کی سیرت طیبہ پر مکمل عمل کرنے سے ہی انسانیت فلاح پا سکتی ہے ۔مجلس حرار اسلا م پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق دروس سیرت کا سلسلہ پورا مہینہ جاری رہے گا ۔
قادیانیت اسلام کی ضدہے،سلامتی صرف اسلام میں ہے:احرارختم نبوت کانفرنس
مغربی سیاست کو مستردکرتے ہیں۔ہم اسلامی سیاست کے داعی ہیں قائد احرار
چناب نگر احرارختم نبوت کانفرنس اوردعوتِ اسلام جلوس میں ہزاروں افرادکی شرکت
(12,11دسمبر2016 اء مطابق 12,11 ربیع الاول 1438ھ)
(چناب نگر،12؍دسمبر)عالمی مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت پاکستان کے زیر اہتمام چناب نگر کی قدیم ترین مرکزی جامع مسجد احرار میں سالانہ’’ احرار ختم نبوت کانفر نس ‘‘اسلام کی سر بلندی ،وطن عزیز کی سلامتی کی دعاؤں اور متعدد قراردادوں کی متفقہ منظوری کے بعد اختتام پذیر ہوگئی ، کانفرنس ختم ہونے کے بعد ملک بھر سے آئے ہوئے ہزاروں فرزندانِ اسلام ، مجاہدینِ ختم نبوت اور سرخ پوشانِ احرار نے فقید المثال دعوتی جلوس نکالا۔ جب کہ قادیانی مرکز ’’ایوان محمود‘‘ کے سامنے قائد احرارحضرت پیرجی سید عطا ء المہیمن بخاری ،مولانا مفتی محمد حسن ،عبداللطیف خالد چیمہ ،سید محمد کفیل بخاری ، مولانا محمد مغیرہ اور ڈاکٹر شاہدمحمود کاشمیری نے قادیانیوں کو دعوتِ اسلام کا فریضہ دہرایا ۔ ختم نبوت کانفرنس کی آخری نشست کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر حضرت خواجہ عزیز احمد دامت برکاتہم (خانقاہ سراجیہ ) نے فرمائی۔ جب کہ مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد ،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر مولانا عبدالخالق ہزاروی (اسلام آباد) مولانا مفتی محمد زاہد (فیصل آباد) ،مولانا تنویر الحسن نقوی ،قاری عبید الرحمن زاہد (ٹوبہ ٹیک سنگھ )،مولانا تنویر احمد علوی(اسلام آباد)،ڈاکٹر عمرفاروق احرار، مولانا پیر محمدابو ذر ، سید عطاء المنان بخاری ،محمد قاسم چیمہ ،محمد معاویہ راشد ،عبدالمنان معاویہ ،مولانا سرفراز معاویہ ،حافظ محمد اکرم احرار ،مولانا قاری احسان اﷲ ، مولانا مفتی عطاء الرحمن قریشی (کراچی )، مولانا محمد اسعد مدنی(کراچی)، مولانا محمد مغیرہ (رحیم یار خان)،قاری محمد اصغر عثمانی (جھنگ)قاری محمد آصف (لاہور)، ظہیر احمد کاشمیری (راولا کوٹ،آزادکشمیر) اور کئی دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا ۔قائد احرارحضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ‘نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مغربی سیاست کو مسترد کرتے ہیں اور دینی سیاست کے علمبردارہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہدائے جنگ یمامہ سے لے کر 1953 ء ،1974 ء اور 1984 ء کے شہدائے ختم نبوت کے وارث ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں ۔ شہداء ختم نبوت کی قربانیوں سے ہی وطنِ عزیز اِرتدادی اور قادیانی ریاست بننے سے محفوظ رہا ،انہوں نے کہا کہ سنت نبویﷺ سے وابستہ رہنے ہی میں دنیا وآخرت کی یقینی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ قادیانی ہماری درخواست پر اپنے پیشوا مرزا غلام احمد قادیانی کے حالاتِ زندگی اوراُن کی کتب کا مطالعہ کریں تو اُن پر یہ حقیقت واضح ہو جائے گی کہ قادیانیت اسلام کی ضد ہے ۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنمامولانا مفتی محمد حسن نے کہا کہ جنابِ نبی کریم ﷺ کی دامنِ رحمت کا ایک سِرا زمین پر ہے اور دوسرا حوضِ کوثر پر ہے ، ہم کو اﷲ تعالیٰ،اپنے نبی آخرالزماں ﷺ کا غلام اور چوکیدار بنادے کہ ہم منصبِ رسالت وختم نبوت کے تحفظ کی پر امن جدوجہد کے کارکن بن جائیں ۔مولانا عبدالخالق ہزاروی نے کہا کہ قادیانی دجل وفریب سے کام لے رہے ہیں اور ان کے دھوکے سے اپنے ایمان کو بچانا ہمارافطری حق ہے ۔مفتی محمد زاہد نے کہا کہ قادیانی کوئی فرقہ نہیں، بلکہ اسلام کی اپوزیشن کامہرہ ہیں اور تمام دین دشمن قوتیں انہیں استعمال کررہی ہیں ۔سیدمحمد کفیل بخاری نے کہا کہ اسلام ابدی دین ہے اور سلامتی صرف دین اسلام میں ہے ،احرار کے کارکنوں کو اپنے بزرگوں کی روایات کے مطابق خدمت خلق اور وطن کی حفاظت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ الجزائر میں قادیانیوں پر پابندی لگ گئی ہے ،اسرائیلی شہرحیفہ جہاں پاکستانی قادیانی ،عالم اسلام کے خلاف سازشیں کررہے ہیں،وہ حیفہ اب آگ میں جل رہا ہے ،جس آنجہانی ڈاکٹر عبدالسلام نے پاکستان کو لعنتی ملک قرار دیا اور ہمارے ایٹمی راز امریکہ کو فراہم کئے ،آج اسلام آباد میں ایک سرکاری تعلیمی ادارے کی جگہ اُس کے نام سے منسوب کی جارہی ہے جو صریحاً اسلام اور ملک دشمن شخص کو نواز نے کے مترادف ہے ۔ کانفرنس کے اختتام پر ملک بھر سے آئے ہوئے ہزاروں مسلمانوں نے جامع مسجد احرار سے فقید المثال جلوس نکالا ، شرکائے جلوس محمد ﷺ ہمارے ،بڑی شان والے ،ختم نبوت زندہ باد ،پاکستان زندہ باد ،فرما گئے یہ ہادی ؐ ،لانبی بعدی ، جیسے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے ،درود شریف اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے آگے بڑھے تو عجیب سماں بند ھ گیا ،اقصیٰ چوک میں مختصر پڑاؤ ہوا اورنبیرۂ امیرشریعتؒ مولانا سید عطاء المنان بخاری نے ایمان افروز خطاب کیا ،طویل جلوس کے شرکاء نے مجلس احرار اسلام کے سرخ ہلالی پرچم اٹھا رکھے تھے، جلوس پوری شان وشوکت کے ساتھ ’’ایوان محمود ‘‘ کے سامنے پہنچا تو بہت بڑے جلسۂ عام کی شکل اختیار کرگیا ۔سید عطاء المحسن بخاری نے تلاوتِ قرآن پاک کی،پھر سیدمحمد کفیل بخاری ،ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری ،عبداللطیف خالد چیمہ اورمولانا محمد مغیرہ نے بالترتیب خطاب کیا اور قادیانیوں کو دعوتِ اسلام کے ساتھ ساتھ اُن کی ریشہ دوانیوں پر بھی روشنی ڈالی ،مقررین نے انتباہ کیا کہ ربوہ کے سرکاری تعلیمی ادارے قادیانیوں کو ہرگز نہ دئیے جائیں، ورنہ صورتحال کشیدہ ہوسکتی ہے ۔انہوں نے تحریک جدیدربوہ کے دفتر پر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے چھاپے ،ممنوعہ قادیانی لٹریچر ضبط کرنے اور قانون شکن قادیانیوں کی گرفتاری کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ کارروائی آگے بڑھنی چاہیے ۔قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے جلوس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے قادیانی سربراہ مرزا مسرور احمد اور پوری قادیانی جماعت کو اِسلام کی دعوت پیش کی اور کہا کہ قادیانیو! ہم تو تمہارے خیرخواہ اور ہمدرد بن کر یہاں آئے ہیں ۔تاکہ تم سلامتی کی راہ پر آجاؤ اور مرزا قادیانی کے دھوکے اور گمراہی سے نکل کر جنابِ محمد کریم ﷺ کے قدموں پر ڈھیر ہوجاؤ ،کیونکہ یہ راستہ جنت کی طرف جاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ دسمبر کے آخر میں قادیان (انڈیا ) میں سالانہ قادیانی اجتماع میں پاکستانی قادیانیوں کو اِنڈیاجانے کے لئے کلیئر نس نہ دی جائے ،کیونکہ قادیانی ملکی سلامتی کے لئے زہر قاتل ہیں، قبل ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سرخ ہلالی پرچم کی ’’تقریب پرچم کشائی ‘‘ بھی ہوئی۔ جس میں سرخ پوش احرار رضا کاروں نے پاکستان اور احرار کے پرچم کو سلامی دی، اس تقریب میں احرار کی مرکزی قیادت نے خطاب کیا اور کارکنوں نے اس عہدکی تجدید کی کہ وہ اسلام ، وطن اور عقیدۂ ختم نبوت کے لئے اپنا تن من دھن قربان کر دیں گے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ دعوتی جلوس میں ہزاروں افراد کی پرجوش شرکت کے باوجود شہر میں امن وامان کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا ۔جلوس مکمل طور پر پُر امن رہا ،سرکاری انتظامیہ اور پولیس نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کررکھے تھے۔ جب کہ احرار سیکورٹی کے رضاکاروں نے کوئی اشتعال انگیز نعرہ نہیں لگنے دیا،جلوس عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا مفتی محمد حسن صاحب کی دعاء کے ساتھ ،جب کہ کانفرنس خواجہ عزیز احمدصاحب کی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ،کانفرنس کے اختتام پر احرار کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ کی جانب سے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عمر فاروق احرار نے درج ذیل قرار دادیں پر یس کو جاری کیں۔
دُوالمیال :نعیم شہید کے قادیانی قاتل گرفتارکیے جائیں:یوسف احرار
(لاہور،16؍دسمبر ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب نا ظم قاری محمد یوسف احرار نے جامع مسجد ختم نبوت چندرائے روڈ لاہور میں نماز جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع چکوال کے قصبے دوالمیال میں قادیانیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے مسلمان محمد نعیم اور زخمی ہونے والے دس مسلمانوں کے المناک سانحہ کے قادیانی ملزمان کو گرفتار کیاجائے۔ قادیانی ریشہ دوانیوں کا مکمل سد باب نہ کیا گیا تو کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسجد پر قادیانی قبضہ فوری طورپر ختم کرایا جائے ۔
دُوالمیال:مسجد مسلمانوں کے حوالے کی جائے:احراررہنما
(لاہور ۔16؍اکتوبر)مجلس احرارا سلام پاکستان کے امیر مرکزیہ حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری ،نائب امیر سید محمد کفیل بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنی جماعت کی جملہ ماتحت شاخوں کو فوری طور پر ہدایت کی ہے کہ وہ آج جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں ضلع چکوال کے قصبے دوالمیال میں قادیانی کی فائرنگ سے ایک مسلمان کی شہادت اور سات مسلمانوں کے زخمی ہونے کے واقعہ کے خلاف احتجاج کریں اورعوام الناس کو صحیح صورتحال سے آگاہ کریں، اس سانحہ کے خلاف قرار دادیں منظور کرائیں اور قادیانی ریشہ دوانیوں پر روشنی ڈالیں ، مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس نے اپنے بیان میں کہاہے کہ سانحۂ دوالمیال میں میڈیا یکطرفہ ،خلاف واقعہ اور شرانگیز رپورٹنگ کر رہاہے، جبکہ سرکاری انتظامیہ اور پولیس قاتل قادیانیوں کی طرف داری کررہی ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ مسجد ڈی سِیل کرکے مسلمانوں کے حوالے کی جائے ،واقعہ کے اصل ذمہ دار قادیانیوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور گرفتار مسلمانوں کی رہا کیا جائے۔
کانفرنس ‘جلوس کی کامیابی پر کارکنانِ احرارکے اعزازمیں ضیافت
(سیالکوٹ،چناب نگر ،23؍دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنر ل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے قادیانیوں کی غیر قانونی سرگرمیوں کانوٹس لیں ۔قانون کی عمل داری کویقینی بنائیں ۔قادیانیوں کو اس ماہ کے آخر میں قادیان (انڈیامیں)اجتماع میں شرکت کے لیے کلئیرنس جاری نہ کی جائے ،قادیانی اکھنڈ بھارت کا مذہبی عقیدہ رکھتے ہیں اور ہمارے ایٹمی اثاثوں کی مخبری بھی قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام نے کی تھی ۔اب بھی قادیانی وطن عزیزکے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں ۔ وہ گزشتہ روز جامع مسجد امیرمعاویہؓ نیکا پورہ سیالکوٹ میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کی اساس اور وحدت امت کی علامت ہے ۔آئینِ پاکستان کی رو سے قادیانی اپنے آپ کو مسلمان ظاہر نہیں کر سکتے اور نہ اسلامی شعائر اور مذہبی علامات استعمال کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 12ربیع الاول کو دوالمیال (چکوال)میں قادیانیوں نے میلادالنبی ؐکے جلوس پر حملہ کرکے ایک مسلمان کو شہید کیا، لیکن گرفتاریاں بھی مسلمانوں کی ہو رہی ہیں جس سے ضلع چکوال میں کشیدگی بڑھ رہی ہے ۔ اس کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے گرفتار مسلمانوں کو رہا کیا جائے اور ہراسمنٹ کا ماحول ختم کیاجائے ۔انہوں نے کہا کہ چناب نگر میں قومیائے گئے تعلیمی ادارے قادیانیوں کو ہرگز نہ دیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا،جبکہ بھٹو کا نواسہ اسلامی تعلیمات کو روکنے کے لیے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں امتناعِ قبول اسلام بل واپس لینے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن اس کے لیے فوری عملی اقدامات کا ہونا ضروری ہے ۔ علاوہ ازیں چناب نگر میں 12ربیع الاول کو ہونے والے ختم نبوت کانفرنس میں شاندار خدمات انجام دینے والے رضا کاروں اور انتظامی کمیٹیوں کے ارکان کے اعزاز میں گزشتہ روز جامع مسجد احرار چناب نگر میں ایک ضیافت کا اہتمام کیا گیا۔ جس کی میز بانی کے فرائض جامع مسجد احرار چناب نگر کے خطیب مولانا محمد مغیرہ اور مولانا محمودالحسن نے انجام دیے ۔مہمانانِ خصوصی مجلس احرار اسلا م پاکستان کے نائب امیر سید محمدکفیل بخاری ،میاں محمد اویس، قاری محمد آصف اور محمد قاسم چیمہ تھے۔ سید محمد کفیل بخاری نے ضیافت کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت کے کارکن ہی اصل میں اس کی طاقت ہوتے ہیں۔ ہمارے احرار کارکنوں نے پوری تنددہی اور جاں فشانی سے کانفرنس اورجلو س کو کامیاب کیا ۔جس کے لیے ہم کارکنوں کے بے حد شکر گزار ہیں ۔ اﷲ تعالیٰ اپنی شان کے مطابق ان کو اَجر عظیم عطا فرمائے ۔اس موقع پر مجلس احرار اسلام چنیوٹ کے مقامی رہنما حافظ محمد طیب کے والد گرامی محمد اسماعیل کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی ۔
اسلام نے تمام شعبۂ ہائے زندگی میں رہنمائی کی ہے:عطأالمنان بخاری
(ملتان،23دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنما مولاناسید عطاء المنان بخاری نے مرکز احرار دارِ بنی ہاشم میں اجتماع جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینِ اسلام نے فردِ واحد سے لے کر پورے معاشرے کی اصلاح کے لیے رہنمائی مہیاکی ہے۔ رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے لوگوں پر ابتداءً ایمان کی محنت کی اور پھر طاغوت کے نظام کے خلاف جدوجہد کے لیے تیار کیا۔ جس کے نتیجہ میں اسلام بطور دین دنیا پر غالب آیا۔ دین اسلام نے معاشرت، اقتصادیات اور سیاست سمیت ہر حوالے سے مکمل رہنمائی کی ہے اور اسلام ہی تمام مسائل کا حل ہے۔ انھوں نے کہا اسلام نے تمام طبقات کے حقوق کا خیال رکھا ہے ،لیکن ایسا ہرگز نہیں کیا کہ اپنی شناخت اور پہچان کو ہی چھوڑ دیاہو۔ انھوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی، پیس، برداشت، عدم تشدد اور روشن خیالی جیسے نعرے لگا کر دنیا کے مسلمانوں کو بے ضمیر بنانے کی عالمی سازش وکوشش کی جارہی ہے۔ خوددُنیا بھر میں انسانیت کا درس دینے والے، مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں،مگر انسانی حقوق کے نام پر موجود نام نہاد تنظیمیں اورمیڈیا خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر بنائے جانے والے ملک میں اسلام کی تبلیغ پر تو قدغنیں لگائی جارہی ہیں لیکن عیسائیت کا پرچار کیا جارہا ہے اور کرسمس کو قومی سطح پر منایا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ منبرو محراب دین کی تبلیغ کے مؤثر ذرائع ہیں اور مدارسِ دینیہ اسلام کے قلعے ہیں۔
ِ اسلام اور وطن کیلئے دینی‘سیاسی قوتوں کو اِکٹھا کرینگے:کفیل بخاری
( ملتان،24؍دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیرسید محمد کفیل بخاری نے کہا ہے کہ قادیانیت دم توڑ چکی ہے اور قادیانیوں کے پاس انسانیت کے لیے کوئی پیغام نہیں ۔انہوں نے کہا کہ 1973ء کا آئین ،پاکستان میں نفاذ اسلام کی ضمانت دیتا ہے اور احرار کارکن دستو ر پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کوناکام بنانے کے لیے پُر عزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 1974ء میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت کسی دباؤ پر نہیں قرار دیا گیا،بلکہ پارلیمنٹ میں موجود مسلمانوں نے اپنے عقیدے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ عقید ہ ختم نبوت کے مقدس مشن کی خاطر مجلس احرار نے سیاسی حیثیت قربان کی ۔ سید محمد کفیل بخار ی نے کہا کہ اقتدار ہماری منزل نہیں ،ہمارا مقصد انتشار اور افراتفری کی بجائے مقتدر حلقوں کی اصلاح اور عوام کی خدمت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چناب نگر میں احرار کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ احرار الیکشن میں دینی و سیاسی قوتوں کو متحد کر کے اسلام اور وطن کا دفاع کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار کے دروازے تمام مسالک کے مسلمانوں کے لیے کھلے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمانوں کو اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دین اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے لیے تیا ر ہونا چاہیے ۔
احرارکا پیغام پوری دنیامیں پھیلانے کاعزم:یومِ تاسیس پر تقاریب
(لاہور،30؍دسمبر)تحریک آزادی ِ وطن اور تحریک ختم نبوت میں کلیدی کردار ادا کرنے والی جماعت مجلس احرارا سلام نے گزشتہ روز ملک بھر میں 87 واں اپنایوم تاسیس منایا۔اس موقع پر پرچم کشائی کی پرُجوش تقاریب بھی منعقد ہوئیں ۔جن میں اس عہد کی تجدید کی گئی کہ 29؍ دسمبر 1929 ء کو لاہور میں راوی کے کنارے بر صغیر کی سرکردہ شخصیات کے ہاتھوں بننے والی جماعت احرار ،حکومت الٰہیہ کے قیام ،وطن عزیز کی سلامتی اور عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ امریکی و سامراجی اثرو نفوذ کے خاتمے کے لیے اپنی پر امن جدوجہد ہر حال میں جاری رکھے گی ۔قائد احرارحضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ‘ ، سید محمد کفیل بخاری،سید عطاء المنان بخاری ، عبدالمنان معاویہ مولانا محمد اکمل اورمولانا فیصل متین سرگانہ نے ملتان ،مجلس احرارا سلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے چیچہ وطنی میں خانقاہ سراجیہ کے سجادہ نشین پیر طریقت حضرت مولانا خواجہ خلیل احمدمدظلہ‘ کی صدارت میں دفتر احرار میں منعقدہ تقریب سے خطاب کیا،اس تقریب سے ممتاز سیاسی و سماجی رہنما شیخ عبدالغنی ،مولانا محمد سرفراز معاویہ ، مولانا منظور احمد ، حکیم حافظ محمد قاسم اورحافظ محمد طیب رشیدی نے خطاب کیا، بعد ازاں مولانا خواجہ خلیل احمد اور عبداللطیف خالد چیمہ نے پاکستان اور مجلس احرار کے جھنڈوں کی پرچم کشائی کی۔لاہور میں مجلس احرارا سلام کے مرکزی دفتر میں میاں محمد اویس کی صدارت میں پر شکوہ تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں حضرت حافظ محمد سعید ،مولانا سید احمد شاہ کاظمی ، ڈاکٹر انیف کاشر، قاری محمد قاسم ، زہیر احمد کاشمیری اور محمد قاسم چیمہ نے خطاب کیا۔مختلف مقامات پر احراررہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ اور طاغوتی طاقتیں مظلوم اقوام پر ظلم ڈھا رہی ہیں۔یو این او سمیت تمام عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ،ایسے میں اُمت مسلمہ کو اﷲ کی اطاعت اور جنابِ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے سوا کوئی چیز سہارا نہیں دے سکتی ۔سید عطاء المہیمن بخاری نے کہاکہ مجلس احراراسلام ارسطو اور افلاطون کے دیئے ہوئے نظام جمہوریت سے بغاوت کا اعلان کرتی ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری عظمت ِ رفتہ صرف اور صرف اسلام کی بالا دستی کی جدوجہد میں مضمر ہے ، مروّجہ مغربی سیاست نے لادینیت کو فروغ دیا اور حمیت و غیرت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے۔سید محمد کفیل بخاری نے کہاکہ ہم آج کے دن یہ عہد کرتے ہیں کہ بزگوں کی امانت یعنی مجلس احرار کا پیغام پوری دنیا تک پہنچاتے اور پھیلاتے رہیں گے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ قادیانی پاکستان کے ازلی دشمن ہیں۔ اکھنڈ بھارت ان کا مذہبی عقیدہ ہے۔ ان کا وجود ملت اسلامیہ کے لیے خطرہ ہے ،یہ اسرائیل کے ایجنٹ ہیں،قادیانی جماعت کو خلافِ قانون دیا جائے کیونکہ یہ آئین اور دستور کے باغی بھی ہیں ، ڈاکٹر انیف کاشر نے کہاکہ ہماری منزل حکومت الٰہیہ کا قیام ہے ،ہماری جدوجہد کا محور و مرکز تحفظ ختم نبوت ہے ،دیگر مقررین نے کہاکہ سیاسی و سماجی اور معاشرتی و اخلاقی قدریں تباہ ہو گئی ہیں۔ ان کو بحال کرنا ،دینی و سیاسی جماعتوں کا فرض اولین ہے۔ کرپشن کے خاتمے کے بغیر کسی قسم کا انصاف جھوٹے دعوے ہیں ، مجلس احرار اپنے اہداف و مقاصد کے لیے آئین اور قانون کے دائرے میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
شان تاثیرکے خلاف توہینِ رسالت کامقدمہ چلایا جائے:ناظم اعلیٰ
(لاہور،31؍دسمبر) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے کہا ہے کہ جنسی دہشت گردی کے واقعات کو مغربی کلچر اور اخلاق سوز فلموں نے پروان چڑھایا ہے اور نیو ائیر نائٹ جیسے پروگراموں نے نئی نسل کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے ۔مجلس احرا ر اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ نیو ائیر نائٹ کے موقع پر واہیات پروگراموں اور شراب وکباب کی سہولت کے ساتھ فراہمی کو حکومت ہر سطح پر روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے اور حکومتی دعوؤں اور قانون کی عمل داری کہیں نظر نہیں آئی ۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ قائداعظم کے فرمودات ، نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کی نفی ہے جو دراصل سیکولر انتہاء پسندی کا شاخسانہ ہے ،انہوں نے کہا کہ رُولنگ کلاس اور جمہوری سیاستدان ہونے کا دعویٰ رکھنے والوں کے قول وفعل میں بلا کا تضاد ہے ۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کو اپنا دشمن سمجھنے والے انڈین کلچر اور انڈین فلموں کو روکنے کی بجائے انہیں پروموٹ کررہے ہیں اور جوفرد یہ کہتا ہے کہ ایسا کرنا ملک وملت کے لئے تباہ کن ہے تو اُس کو رجعت پسند حتیٰ کہ دہشت گرد کہہ کر پکارا جاتا ہے۔ حالانکہ جنسی دہشت گردی اور لڑکیوں کو بھگا کر لے جانے کے واقعات کی اصل ذمہ داری جنسی دہشت گردی کی آزاد خیالی کے نام پر سرپرستی کرنے والوں پر عائد ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جائے گا،اصلاحِ احوال کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔انہوں نے کہا کہ شرم وحیاء کو واپس لانے کے لئے اسلامی کلچر اور اسلامی روایات کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے سوا ہماری بقاء کا کوئی راستہ نہیں ہے۔علاوہ ازیں عبداللطیف خا لد چیمہ نے جو متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر بھی ہیں، سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شان تاثیر کی قانونِ توہینِ رسالت کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شان تاثیر کا توہین رسالت قانون کو غیر انسانی قرار دینابرائے خود توہین انسانیت ہے ۔ کہ محسن انسانیت جنابِ نبی کریم ﷺ کی توہین کا حق مانگنے والے کون سی انسانیت کی خدمت کرنا چاہتے ہیں،انسانیت کا سبق دنیا کو اسلام نے ہی دیا ہے۔ اس لئے شان تاثیر اور اُن کے ہمنوا ؤں کو مسلمانوں کے جذبات سے نہیں کھیلنا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شان تاثیر کے خلاف توہین رسالت کرنے اور توہین رسالت کے جذبات ابھارنے کے حوالے سے مقدمہ درج کرکے سخت سزا دی جائے ۔