محمد سلمان قریشی
یہ دربارِ رسالتؐ ہے یہاں ایسا نہیں ہو گا
کوئی اصحابؓ میں صدیقؓ سے اونچا نہیں ہو گا
نبیؐ کا یہ مصلٰی ہے یہاں صدیقؓ ہی ہوں گے
منافق جو بھی چاہیں گے یہاں ویسا نہیں ہو گا
نبیؐ نے یہ کیا ثابت امامت اْن سے کروا کر
جہاں موجود یہ ہوں گے کوئی پہلا نہیں ہو گا
ہے کس میں دم اْٹھا پائے کہ یہ بارِ خلافت ہے
نیابت میں میرے آقاؐ کی ان جیسا نہیں ہو گا
وراثت علم آقاؐ کی فدک تو وقفِ امت ہے
یہ حق ہے اہلِ ایماں کا کبھی آدھا نہیں ہو گا
نبیؐ کے عہد میں جو دی زکٰوۃ اب بھی وہ تم دو گے
رہے انکار پر قائم تو پھر اچھا نہیں ہو گا
جو ہیں صدیقؓ کے دشمن نہ کرنا اعتبار اْن کا
جو رس ہو نیم کا لوگو! کبھی میٹھا نہیں ہو گا
نہیں صدیقؓ کی عظمت کے جو قائل وہ یہ سْن لیں
خدا نے جس کو عزت دی کبھی چھوٹا نہیں ہو گا
نبیؐ کے حکم پر سب کچھ کیا قربان خوش ہو کر
وفاداری میں اب اْن سے سوا پیدا نہیں ہو گا
وفا صدیقِ اکبرؓ سے کرو جنت ہی جنت ہے
کہ اْن کا چاہنے والا کبھی رْسوا نہیں ہو گا