پروفیسر محمد اکرام تائبؔ
بات بگڑی بنانے کی باتیں کریں کُوئے طیبہ میں جانے کی باتیں کریں
سبز گنبد، سنہری کلس کی جھلک پیاس دل کی بجھانے کی باتیں کریں
جب و حسنِ مجسم تھا جلوہ نما اس گھڑی اس زمانے کی باتیں کریں
جس کے درکا ہے دربان روح الامیں اس نبی کے گھرانے کی باتیں کریں
جب مدینے میں آمد ہوئی آپ کی مل کے وہ گیت گانے کی یاتیں کریں
پھول چن چن کے تائبؔ عقیدت کے اب دل کی دنیا سجانے کی باتیں کریں
یٔ یٔ یٔ یٔ