الطاف حسین لنگڑیال
عشق و حضور کا سلسلہ میرے حضور کا سلسلہ
عقل و شعور کا سلسلہ میرے حضور کا سلسلہ
سیرت سرورِ جہاں اسوۂ کامل ہر زماں
فکرِ حضور واہ واہ نور پہ نور کا سلسلہ
فقر و غنا کا پیرہن عجز و کسر سے زیب تن
پاؤں کے نیچے تھا دفن فخر و غرور کا سلسلہ
یاں ہے وصال رُوبَرو لمحہ بہ لمحہ دم بدم
تابِ کلیم دم بخود جلوۂ طور کا سلسلہ
الطاف تو کرتا ہے کیا ممدوح یزداں کی ثناء
کہاں نعتِ سرور انبیاء کیا تِری بحور کا سلسلہ