تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قادیانی جماعت کی سالانہ رپورٹ من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہے: عبد اللطیف خالد چیمہ

لاہور( پ ر )متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے قادیانی جماعت کی طرف سے رپورٹ بابت 2017 ء کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے من گھڑت اور خلاف واقعہ قرار دیا ہے ، ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیر اور مجلس احرارا سلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے تبصرے اور ردِ عمل میں کہاہے کہ’’ احمدیوں کو سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کا الزام‘‘درست نہیں بلکہ یہ خود قادیانیوں کی اپنی وجہ سے ہے ،انہوں نے کہاکہ 2017 ء کو قادیانی سالانہ رپورٹ میں احمدیہ برادری کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے ’’برُا‘‘ سال قرار دینا بھی سراسر یکطرفہ اور خلاف حقیقت ہے ، انہوں نے کہاکہ سالانہ رپورٹ کے مطابق انتخابی اصلاحات بل میں ترمیم کے ذریعے احمدیوں کو انتخابی فہرستوں کے اندراج سے ہرگز محروم نہیں کیا گیا بلکہ خود قادیانی جماعت نہ تو بطور غیر مسلم اپنے ووٹ درج کرواتی ہے اور نہ ہی غیر مسلم اقلیتی سیٹ پر الیکشن میں حصہ لیتی ہے ،اس طرح قادیانی اپنے متعینہ قانونی اور آئینی حیثیت کو مسلسل چیلنج کررہے ہیں ، جو دراصل ریاستی رٹ کو نہ ماننے کے مترادف ہے ،انہوں نے کہاکہ یہ عجیب بات ہے کہ وہ ریاست سے حقوق تو حاصل کرتے ہیں، لیکن اپنے فرائض انجام دینے کو تیار نہیں ہیں اور یہ طرز عمل بغاوت پر مبنی ہے انہوں نے کہاکہ 7 ۔ستمبر 1974 ء کی قرار دادا قلیت اور 26 اپریل کے اینٹی قادیانی ایکٹ کو تسلیم نہ کرکے قادیانی کیونکر ہندو ، سکھ ، مسیحی پیروکاروں کی مثال دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب وہ ملک کی ساتویں اقلیت ہیں تو وہ اقلیتی دائرے میں رہنا کیوں پسند نہیں کرتے ،انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کی الگ انتخابی فہرستیں ان کی الگ شناخت کے لیے بنی ہوئی ہیں تو پھر وہ اپنی شناخت کو مسلمانوں میں زم کرنا کیوں چاہتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ قادیانی جماعت کی طرف سے یہ الزام لگانا کہ میڈیا میں ان کو رپورٹ نہیں کیا جاتا بھی ’’سراسر جھوٹ ہے ‘‘بی بی سی اردو ، وائس آف امریکہ برابر ان کا مؤقف نشرکررہے ہیں اور اخبارات خصوصاََ انگریزی اخبارات میں بھی ان کا یکطرفہ مؤقف سامنے آتا رہتا ہے جس میں بیلنس بھی نہیں ہوتا ،بلکہ ان کا اپنا ایک اخبار بھی ہے ،جبکہ مغربی پریس بھی ان کی پشت پر گھڑا نظر آتا ہے ،تاہم پھر بھی اس صورتحال کے وہ خود ہی ذمہ دار ہیں کیونکہ جب وہ ریاستی و عدالتی قوانین کو ہی نہیں مانتے تو اخبارات ایک فتنہ پرداس اور باغی گروہ جو اپنے آپ کو مسلمان اور دنیا کے دوارب مسلمانوں کو کافر سمجھتا ہے، تو وہ ان کا مؤقف کیونکر چھاپیں ،انہوں نے کہاکہ گزشتہ دس سال میں ایک قادیانی عبادت گاہ پر حملہ ہوا جس کے ملزم گرفتار ہیں جبکہ بیسیوں مساجد و مدارس اور امام بارگاہوں اور سکولوں پر حملے ہوئے ، ہزاروں ، کی تعداد میں بے گناہ نمازی ،طالب علم اور لوگ مارے گئے دہشت گردانہ حملوں کی اس ریشو کا موازنہ بھی ہونا ضروری ہے ،ہم ملکی میڈیا خصوصاََانگریزی اخبارات اور ٹی وی چینلز کے علاوہ غیر ملکی میڈیا سے بھی درخواست کریں گے کہ قادیانی مؤقف نشر کرتے ہوئے تحریک ختم نبوت کا مؤقف لینے کی بھی زحمت کر لیا کریں۔ انہوں نے مزید کہاکہ وطن عزیز میں ماضی قریب اور ماضی بعید میں ایسے شواہد موجود ہیں کہ شیعہ، سنی فسادات اور مسلم عیسائی فسادات کے پیچھے قادیانی ایلیمنٹ کا ہاتھ تھا ، شامنتی نگر خانیوال اور چنیوٹ ،کی مثالیں تاریخ کے ریکارڈ پر پوری طرح موجود ہیں۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ جب تک قادیانیوں کو ان کی آئینی حیثیت کے دائرے میں رہنے کا پابند نہیں بنایا جاتا تب تک کشیدگی ختم کرنا ناممکن ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.