لاہور(پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان اورتحریک تحفظ ختم نبوت نے اردو کو سرکاری زبان بنانے کے لئے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے آئین کے مطابق پاکستان کی شناخت کے تحفظ کے لئے انتہائی خوش آئند قراردیا ہے ،مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ اور سیکرٹری اطلاعات میاں محمداویس نے کہا ہے کہ قیام ملک سے اب تک قوم اپنی قومی زبان کی سرکاری حیثیت سے محروم چلی آرہی تھی اور1973ء کے آئین کے تقاضے کو نوآبادیاتی زبان کے نیچے دباکے رکھ دیا گیا تھا،انہوں نے کہا کہ اردوکا بطور سرکاری زبان رائج کرنا وقت کا تقاضا بھی تھا اور ضرورت بھی! انہوں نے کہا کہ انگریزی ذریعہ تعلیم نے ہماری نسلوں اور ہماری ثقافت کو تباہ کرکے رکھ دیا تھااور انگلش میڈیم مسلط ہونے کی وجہ سے پنجاب میں لاکھوں بچے فیل ہورہے ہیں ۔
علاوہ ازیں حاجی عبداللطیف خالد چیمہ اور پاکستان قومی زبان تحریک کے بانی صدر ڈاکٹر شریف نظامی نے سپریم کورٹ کے تازہ کے فیصلے کے حوالے سے فون پرگفتگو کی۔عبداللطیف خالد چیمہ نے ڈاکٹر شریف نظامی اور ان کے ادارے قومی زبان تحریک کی اردو کو سرکاری زبان قراردلوانے کیلئے کوششوں پر ان کو خراج تحسین پیش کیا ،ڈاکٹر شریف نظامی نے کہا کہ وفاق اور صوبے میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر پوری طرح عمل درآمد سامنے آئے گا تو ہم اگلا لائحہ عمل طے کریں گے ،انہوں نے مجلس احراراسلام کی طرف سے اردوکی حمایت پر ان کا شکریہ اداکیا۔