بدین: مقامی پولیس نے صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں احمدی خاندان کے 5 افراد کو مبینہ طور پر دہشت گردی کے منصوبہ بندی پر گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) بدین عبدالقیوم پِتافی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دہشت گردی کا گھناؤنا منصوبہ اس وقت ناکام ہوگیا، جبکہ بدین کے علاقے قائد آباد کے ایک گھر میں بم وقت سے پہلے پھٹ گیا۔
دھماکے کے بعد پولیس نے گھر پر چھاپہ مارا جس دوران وہاں سے دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا، جس کے بعد گھر کے 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
عبدالقیوم پِتافی کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ایک نوجوان زخمی ہوا جسے تفتیش کے لیے نامعلوم منتقل کردیا گیا اور وہاں اس کا علاج بھی کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع سے بم برآمد ہونا نہایت سنجیدہ معاملہ ہے، جس کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب زخمی ہونے والے لڑکے کے انکل نے ڈان سے بات کرتے ہوئے پولیس کے دعوؤں کے تردید کی اور کہا کہ ان کا بھتیجا اس وقت زخمی ہوا، جب چند نامعلوم افراد نے چھت پر دھماکہ خیز ڈیوائس پھینکی جہاں ان کا بھتیجا بیٹھا ہوا تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بدین پولیس شدید زخمی لڑکے کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کرنے کے بجائے، نامعلوم مقام پر اپنے ہمراہ لے گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے واقعے کے بعد پولیس کو مطلع کیا، لیکن وہ زخمی لڑکے کو ہی اپنے ہمراہ لے گئے اور اس کے والد سمیت گھر کے 4 دیگر افراد کو بھی گرفتار کرلیا، جو تھر کے اسلام کوٹ ٹاؤن کے رہائشی ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم احمدی ہیں اس لیے ہمیں گہری سازش کے تحت اس جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جارہا ہے، جس کے بعد ہم یہاں انتہائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ان کی فیملی کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، اس سے قبل بھی وہ کئی بار اس طرح کی مشکلات کا سامنا کرچکے ہیں۔
ماڈل پولیس اسٹیشن بدین کے ایس ایچ او محمد ابراہیم جتوئی نے ڈان کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشتبہ افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کے سیکشن 6 اور 7 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ اور پیچیدہ ہے، لہٰذا ہم اس کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہے ہیں، کیونکہ اس میں کالعدم تنظیموں کےعناصر کے ملوث ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
ابراہیم جتوئی نے زخمی لڑکے کے انکل کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چھاپے کے دوران پولیس نے گھر سے دھماکہ خیز مواد، دیٹونیٹر اور دیگر مشتبہ ڈیوائسز برآمد کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مجرمان کے خلاف کافی ثبوت ہیں اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
Courtesy: Dawn News
http://www.dawnnews.tv/news/1039588