سیدعطاءالمحسن بخاری
جدیددور کی فتنہ سامانیوں میں سب سے بڑافتنہ جمہوریت، الیکشن اور ووٹوں کی بھیک مانگناہے۔ چندمال داربھکاری قسم کے لوگ الیکشن کی آگ سلگاتے، مال خرچ کرتے، مارے مارے پھرتے، جھوٹے دعوے اور وعدے کرتے اوراس فتنے کاالاﺅ روشن رکھتے ہیں۔ عوام کولالچ دیتے ہیں کہ تم حاکم ہو، ان پڑھ عوام ان کے چکمے میں آجاتے ہیں اوران عیارومکار لوگوں کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔ وہ ان سیڑھیوں پرچڑھ کراقتدار کے سنگھاسن تک پہنچتے میں کامیاب ہوجاتے ہیں یااقتدارکی لیلیٰ کے جملہ عروسی کے طواف میں گم ہوجاتے ہیں اورقوم کاسرمایہ، قومی مفادات اور وعدے سب خودغرضی کے تنور میں جلنے کے لیے پھینک دیتے ہیں، ان لوگوں کادین کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا۔عملی طورپر یہ لوگ اعلیٰ درجہ کے بے دین ہوتے ہیں، پیرانِ تسمہ پا کے ساتھ ان کی گاڑھی چھنتی ہے اورمال ِ حرام میں سے ان کے تحفے، ہدیے، نذرانے، چڑھاوے مغفرت کی آرزو پر نثارکیے جاتے ہیں اورمولویوں کاایک خاص طبقہ ان حرام خوروں کوبخشوانے کاٹھیکہ لے لیتاہے۔سوم، چوتھا، ساتا، دسواں اورچالیسواں کے ناموں پرمالِ حرام ہڑپ کرتاہے اوران کوبخشش کی نویدسناتاہے ۔ایسے چمگاڈروں اورشغالوں کی بری سنگت نے مولویوں کوبھی الیکشن کی فکری حرامکاریوں میں ملوث کردیا۔ان مذہبی اجارہ داروں نے جمہوریت سے پیچ لڑایا، الیکشن کاتکل اڑایا اور ووٹوں کابسنت منایا۔کافرانہ نظام کی تمام رسمیں پوری کیں۔جمہوری اداﺅں سے اپنی مذہبی رفعتوں کوپامال کیا۔ نعرہ لگایاکہ ہم جمہوری عمل کے ذریعے ملک میں اسلام لاناچاہتے ہیں۔کالی آندھیوں میں بہار کی رت دیکھنے کی تمناء یقینا پڑھے لکھے لوگوں دیوانوں کاخواب ہے۔یہ مذہب کے نام پرفراڈہے، اس پرمستزاد مذہبی ٹھیکہ داری واجارہ داری کاوہ ناقوس ہے جوبجتاچلاجاتاہے۔ مسجدیں، مدرسے ان کی جاگیرجس میں کسی کی شرکت تک انہیں گوارانہیں۔ اتنے خودپسندہیں کہ ان کے رویے سے اوررائے سے اختلاف کرنے والا گردن زدنی ہوجاتاہے۔ اس کوخلاف ایسازہریلا پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ گوئیبلز بھی ہاتھ جوڑکرانہیں پرنام کرتا اوران کی نمسکار لیتاہے۔ پاکستان میں نفاذِاسلام کی منزل کودور کرنے والاجمہوری والیکشنی مولوی ہے۔حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے لیکر آج تک اسلام الیکشن کے ذریعے نہیں آیا، اسلام آیا تو افغانستان میں جہادکے ذریعے۔ اسلام کی حکومت قائم کرنے کے صرف دوطریقے ہیں، تبلیغ اورجہاد۔ساراقرآن امربالمعروف اورنہی عن المنکرسے بھراپڑاہے،مگرالیکشن، ووٹ اورمال کی لذتیت نے ان مذہبی چمگاڈروں کوکہیں کانہ رہنے دیا۔اللہ انہیں ہدایت دے اوراسلام کے طریقے کاعامل بنادے۔آمین
(ماہنامہ ”نقیب ختم نبوت “ملتان ص ۱۳جلد ۹شمارہ۱۴ اپریل ۱۹۹۸ء)
such farmaya hazrat jee ne. Allah pak hum sab ko hidayat dey