تحریک ختم نبوت کے رہنمااور مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر1ملتان کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جناب محمد اکرم نے9-ATAکے مقدمہ میں باعزت طور پر بری کردیا ہے ،عبداللطیف خالد چیمہ کی طرف سے ممتاز قانون دان محمود احمدخان غوری ایڈووکیٹ نے پیروی کی ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 8مئی2015ء کو مرکزی مسجد عثمانیہ چیچہ وطنی میں قابل اعتراض تقریر کی تھی جس کو استغاثہ عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہا ،عبداللطیف خالد چیمہ عدالت سے بری ہونے کے بعد مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی دفتر داربنی ہاشم ملتان پہنچے تو ان کا پرجوش خیر مقدم کیا گیا ،مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری اور نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے ثابت ہو گیا ہے کہ عدالتیں آزاد ہیں ،انہوں نے کہا کہ مجلس احراراسلام پاکستان فرقہ واریت اور نفرت انگیز کاروائیوں پر یقین نہیں رکھتی،انہوں نے کہا کہ عبداللطیف خالد چیمہ کی عدالت سے بریت یہ ثابت کرتی ہے کہ مجلس احراراسلام پرامن اور آئینی سرگرمیوں پر یقین رکھتی ہے۔