لاہور(پ ر)پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کے دورِ اقتدار میں 7 ۔ ستمبر 1974 ء کو پارلیمنٹ میں لاہوری و قادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دئیے جانے کی مناسبت سے عشرۂ ختم نبوت جاری ہے ۔گزشتہ روز تمام مکاتب فکر کے رہنماؤں ،علماء کرام اور خُطباء عظام نے اپنی اپنی مساجد میں عقیدۂ ختم نبوت کی فضیلت و اہمیت پر روشنی ڈالی اور قرار داد اقلیت کے پس منظر کا تفصیلی ذِکر کیا۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری جامع مسجد مدنی چنیوٹ اور متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر عبداللطیف خالد چیمہ نے جامع مسجد کریمیہ کمالیہ میں نماز جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں کہاکہ عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے حوالے سے پارلیمنٹ کا فیصلہ بھٹو مرحوم کے بقول ’’ پوری ملت اسلامیہ کے عقائد و جذبات کا عکاس ہے‘‘۔سید عطاء المہیمن بخاری نے کہاکہ دورِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے لے کر عصر حاضر تک اُمت نے عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جان، مال کی قربانی دی ہے ۔یہ عقیدہ وحدت اُمت کی علامت ہے۔اِس کے خلاف سازشیں کرنے والے خود رسواء ہوں گے ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ پارلیمنٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق ہؤا اور ریاست کو اس کا حق حاصل ہے کہ وہ غیر مسلم کو غیر مسلم ہی ڈیکلئر کرے۔قادیانیوں کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اسلامی علامات واصطلاحات استعمال کریں۔