متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے رہنماؤں نے مختلف مقامات پر خطبات جمعتہ المبارک میں اس امر کا اظہار کیا ہے کہ حقوق نسواں بل میں عورتوں کے حقوق کے نام پر بے حیائی کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا گیا ہے ،حقوق نسواں بل نہ صرف قرآن وسنت کے متصادم ہے بلکہ مشرقی روایات کے برعکس بھی ہے ،سید عطاء المہیمن بخاری ،مولانا زاہدالراشدی ،مولانا عبدالرؤف فاروقی ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،پیر اعجاز ہاشمی ،سید محمد کفیل بخاری ،حافظ عبدالغفار روپڑی ،مرزا محمد ایوب بیگ ،مولانا محمد الیاس چنیوٹی ،رانا محمدشفیق خاں پسروری ،قاری محمد یوسف احرار اور کئی دیگر رہنماؤں نے اپنے اپنے خطابات وبیانات میں کہاہے کہ عورت کی آزادی کے نام پر حرام کاری اور امُرات پر آزادی کو فروغ دیا جارہاہے ،انہوں نے کہاکہ غازی ممتاز قادری ، عامر عبدالرحمن چیمہ اور غازی علم الدین شہید کی طرح امر ہو گئے ہیں ،ممتاز قادری کے مقدس خون کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا ،متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیر حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ ہم 13 ۔ مارچ اور 15 ۔ مارچ کو ہونے والے کُل جماعتی اجلاسوں کی تائید کرتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ تحریک تحفظ ناموس رسالت کے یک نقاطی ایجنڈے پر تمام مکاتب فکر کو ایک اکائی پر آ جانا چاہیے ،انہوں نے کہاکہ مارچ 1953 ء میں اس وقت کے حکمرانوں نے تحفظ ناموس رسالت کے جرم میں دس ہزار انسانوں کے مقدس خون سے ہاتھ رنگے تھے ،مال روڈ کو لہو لہان کر دیا گیا تھا ،لیکن تحریک ختم نبوت آخر کار 1974 میں کامیاب ہو گئی تھی ،ممتاز قادری کے مقدس خون کے صدقے موجودہ صورتحال بھی تحریک تحفظ ناموس رسالت میں تبدیل ہو جائے گی اور پوری دنیا میں اس کی خوشبو پھیلے گی ،انہوں نے ’’پیمرا ‘‘ کے وہ بے حیائی اور بد کاری کے پروگراموں پر پابندی لگائے اور عورت کو عریاں کر کے اشتہار کی زینت نہ بنائے ۔