متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے زیر اہتمام مختلف دینی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں نے ایک مشترکہ اجلا س میں غازی ممتاز حسین قادری شہید کی اچانک پھانسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے غازی مرحوم کے دینی جذبہ اور غیرت و حمیت پر خراج عقیدت پیش کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ جن گستاخانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو عدالتوں سے سزائے موت کی سزا سنائی جا چکی ہے اور حکومت انہیں پھانسی دینے میں مسلسل ٹال مٹول کررہی ہے انہیں جلد ازجلد تختہ دار پر لٹکا نے کے لئے ملک بھر میں عوامی تحریک چلائی جائے گی ،یہ اجلا س گزشتہ روز مجلس احراراسلام پاکستان کے ہیڈ آفس نیومسلم ٹاؤن لاہورمیں پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہدالراشدی کی صدارت میں منعقد ہو ا۔جس میں مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری،جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،جسٹس ریٹائرڈمیاں نذیر اختر،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے صدر مولانا محمد الیاس چنیوٹی(ایم پی اے)،جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی،تنظیم اسلامی کے ناظم نشرواشاعت مرزا ایوب بیگ ،مجلس احراراسلام کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری ، متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیرحاجی عبداللطیف خالد چیمہ،پاکستان شریعت کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا جمیل الرحمن اختر،جماعت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی امیر حافظ عبدالغفار روپڑی،جمعیت علماء اسلام(س)کے سالار قاری واحد بخش،اعظم حسین ،جمعیت علماء اسلام(ف)کے رہنما حافظ امیر حمزہ،تحریک ختم نبوت عالمی کے سیکرٹری حافظ محمد اشرف،تحریک نفاذ اسلام پنجاب کے امیر مولانا محمد زاہد اقبال،جماعۃ الدعوہ کے قاری احمدوقاص،شبان ختم نبوت کے قاری محمدناصر عزیز،مولانا یونس مدنی،مجلس احراراسلام کے نائب ناظم اعلیٰ قاری محمد یوسف احرار،ڈاکٹر عمر فاروق،جامعہ اشرفیہ لاہور کے مولانا مجیب الرحمن انقلابی اورمرکزی جمعیت اہلحدیث کے عبدالحفیظ مظہراوردیگررہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے ممتازقادری شہید کی پھانسی کے اقدام کوسراہنے اورملعونہ آسیہ مسیح کی رہائی کے امریکی مطالبہ کی شدیدمذمت کی گئی اورکہاگیا کہ یہ پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کے ساتھ ساتھ ملت اسلامیہ کے دینی جذبات کی توہین ہے اوراس سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ ممتازقادری شہید کو اچانک پھانسی دینے اورآسیہ مسیح کی پھانسی کو مسلسل روکنے کی پالیسی امریکی ہدایات کے تحت اختیارکی گئی ہے اورامریکہ پاکستان کے عقیدہ وایمان اورجذبات کے ساتھ گھناؤناکھیل کھیل رہا ہے۔اجلاس میں5۔مارچ کواسلام آبادمیں جمعیت علماء اسلام کے امیرمولانافضل الرحمن کی طرف سے طلب کردہ اجلاس میں مختلف دینی جماعتوں کے سربراہوں کی طرف سے مشترکہ مؤقف اختیارکرنے اورعوامی تحریک چلانے کے عزم کا خیرمقدم اورمکمل تعاون کا اعلان کیاگیا۔قراردادمیں کہا گیاہے کہ در پیش حالات میں اصل ضرورت ملک میں 1977ء کی تحریک نظام مصطفی کو ازسرنومنظم کرنے اورپاکستان کے اسلامی تشخص کے تحفظ اورنفاذاسلام کے لیے قومی تحریک چلانے کی ہے۔جس میں تحریک تحفظ ختم نبوت 1953ء کی طرح تمام مکاتب فکر کے ساتھ ساتھ قوم کے تمام طبقات کی قیادت کو بھی شریک کیاجائے۔اجلاس میں ملک بھرکی دینی جماعتوں اورکارکنوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے جذبات کے اظہار اورمطالبات کی منظوری کے لیے ہر سطح پر عوامی اجتماعات کا سلسلہ جاری رکھیں۔اجلاس میں غازی ممتازحسین قادری شہید کی پھانسی کی خبروں،تاریخی جنازے اورملک گیر عوامی احتجاج کو مکمل طورپر بلیک آؤٹ کرنے پر میڈیاکے ان کارپردازان کی شدیدمذمت کی گئی جو عوام کے جذبات اوراحساسات کی ترجمانی کرنے میں مکمل طورپر ناکام رہے ہیں اورانہوں نے عوامی جذبات کی نمائندگی کرنے کی بجائے غیرملکی آقاؤں اورسیکولرقوتوں کے احکامات کی تعمیل کی ہے۔اجلاس میں روزنامہ اسلام،روزنامہ امت،روزنامہ اوصاف،روزنامہ سماء،روزنامہ جسارت اوردیگرمحب وطن اخبارات کے طرزعمل کو سراہا گیا اورسوشل میڈیاسے عوامی جذبات کے بھرپوراظہارکااہتمام کرنے والے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔اجلاس میں منظورکردہ قراردادوں میں ممتازقادری شہیدکی اچانک پھانسی کے اقدام کی شدیدمذمت اورغازی کوبھرپورخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا گیاکہ اسلامیان پاکستان نے اس جنازے میں شریک ہوکراپنے جذبات کا واضح اظہارکیاہے جو عوامی ریفرنڈم کی حیثیت رکھتاہے اورملک بھرکے عوام نے بھرپوراحتجاج کرکے پھانسی کے حکومتی اقدام کو مستردکردیاہے۔قراردادوں میں میڈیاکے رویہ کی مذمت واحتجاج کرتے ہوئے اسے عوامی حقوق کے منافی قراردیاگیا اورکہا گیاکہ میڈیا کے اس یک طرفہ سلوک نے آزادمیڈیاکے تصورکو دھندلاکررکھ دیاہے جو اس کے بنیادی مقاصد واہداف سے انحراف کا آئینہ دارہے۔میڈیا کو اپنے طرزعمل پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ورنہ عوامی سطح پر اس کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جاسکتی ہے۔ایک قراردادمیں پیمراکے چیئرمین کی فوری برطرفی کا بھی مطالبہ کیاگیا۔علاوہ ازیں ایک قراردادمیں قومی سطح پرسرکردہ دینی رہنماؤں کی طرف سے ممتازقادری شہیدکی پھانسی اورپنجاب اسمبلی کے منظورکردہ خلاف شریعت تحفظ حقوق نسواں قانون کے حوالے سے مشترکہ مؤقف اورقومی تحریک کے آغازکے عزم کا خیر مقدم اورتعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی گئی۔ملک بھرکے تمام طبقات سے رائے عامہ کو منظم کرنے میں اپناکرداراداکرنے اور سیاسی جماعتوں،تاجرتنظیموں،وکلا کے فورموں اورطلباء کوتحریک ختم نبوت اورتحریک نظام مصطفی کی طرزپرملک کے اسلامی تشخص کی حفاظت اورقیام پاکستان کے مقاصدکی تکمیل کے لیے تحریک کومنظم کرنے کی اپیل کی گئی بعدازاں متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ تمام مکاتب فکر کے اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ممتاز قادری کے مقدس خون سے پیدا ہونے والی اس تحریک کو آگے بڑھایا جائیگا اور ایسا ہو نہیں سکتا کہ یہ خون رائیگاں جائے انہوں نے کہا کہ آسیہ مسیح سمیت 16گستاخانِِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بچانے کے لئے حکمران بے تاب ہیں جبکہ عاشقان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ستایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ اب ہم دیکھیں گے کہ جن مجرموں کو عدالتیں سزائیں سناچکی ہیں ان کی سزاؤں پر عمل درآمد ہوتا ہے کہ نہیں؟انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی اور دینی غیرت اور قومی حمیت کا سودا کرنے والے حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے گی ،انہوں نے ممتاز قادری کے مقدمے کی پیروی کرنے والے جسٹس(ر)میاں نذیر اختر اور ان کی ٹیم کومبارکباد پیش کی جبکہ اس موقع پر جسٹس (ر)میاں نذیر اخترنے کہا کہ میرے قانونی دلائل سے بہت سی چیزیں حذف کردی گئیں جو عدالتی بددیانتی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کیس کی پیروی اُخروی زندگی کے لئے کی ہے ،ممتاز قادری تو جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے نشے میں جنت میں جا پہنچے ہیں ہم بھی ان کے پیچھے پیچھے جارہے ہیں یہ رتبۂ بلندملا جس کومل گیا ،انہوں نے کہا کہ غازی ممتاز قادری تو امر ہوگئے ہیں اور شہیدانِ ناموس رسالت میں شامل ہو کر عالم کفر کے دلوں میں کھٹکتے رہیں گے ،انہوں نے کہا کہ جب تک میری جان میں جان ہے میں ناموس رسالت کے لئے کام کرتا رہوں گا دنیا کی کوئی طاقت اور لالچ مجھے اس سے الگ نہیں کرسکتا،انہوں نے کہا کہ میں جب ناموس رسالت کے کیس کی پیروی کے لئے گھر سے نکلتا ہوں تو میری بیماری دور ہوجاتی ہے،انہوں نے شکوہ کیا کہ میڈیا نے ممتاز قادری کی شہادت اور جنازے کی کوریج نہ کرکے بددیانتی،ذہنی پستی اور ملک دشمنی کا مظاہرہ کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ قادیانی لابی ہماری اصل دشمن ہے اور قادیانیوں کوماورائے آئین وقانون مراعات حاصل ہیں قادیانی کا حامی کبھی پاکستان کا وفادار نہیں ہو سکتا ۔