لاہور: تحریک انسداد سود ساہیوال ڈویژن کے زیر اہتمام ’’ انسداد سود کنونشن ‘‘میں صدر پاکستان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ملک کو دستور کے مطابق سودی نظام سی نجات دلانے کے لیے کردار ادا کریں ،یہ کنونشن بلدیہ ھال ساہیوال میں علماء کونسل پاکستان کے مرکزی چیئرمین قاری منظور احمد طاہر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس سے پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہدالراشدی ، تنظیم اسلامی پاکستان کے سربراہ حافظ عاکف سعید ،مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل حاجی عبداللطیف خالد چیمہ ،متحدہ جمعیت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ،جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا سید محمد انور شاہ بخاری ، جماعت اسلامی کے رہنما حق نواز خان دُرانی ،حافظ محمد عابد مسعود ڈوگر ،مولانا محمد عابد اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا ،مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ دستور میں واضح طور پر کہاگیا ہے کہ سودی نظام کا جلد ازجلد خاتمہ حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے تحت کرائے گئے عوامی سروے کے مطابق ملک کے اٹھانوے فی صد عوام ملک میں سودی نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں ،اس لیے اس میں حکومتوں کی مسلسل تاخیر دستوی تقاضوں سے انحراف کے مترادف ہے ،مولانا زاہدالراشدی نے صدر پاکستان جناب ممنون حسین کی طرف سے سودی قوانین میں گنجائش پیدا کرنے کے لیے علماء سے کی گئی اپیل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ صدرمحترم نے کہاہے کہ عام آدمی کو مکان بنانے کے لیے قرضے کے حوالہ سے سودی قرضہ کی سہولت ملنی چاہیے ،جبکہ ملک کا استحصالی نظام غریب عوام کی اس محرومی کا اصل سبب ہے اس لیے صدد پاکستان کو استحصالی نظام کے خاتمہ اور رفاہی ریاست کی تشکیل کی طرف توجہ دینی چاہیے ،تنظیم اسلامی پاکستان کے سربراہ حافظ عاکف سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم ابھی تک انگریزی دور کے قوانین سے نجات حاصل نہیں کرسکے اور بین الاقوامی طاقتوں کی غلامی کررہے ہیں اس لیے انگریزی قوانین و نظام کے خاتمہ اور قرآن وسنت کے قوانین کے نفاذ کی جدوجہد وقت کا سب سے اہم تقاضا ہے اور ہم سب کو مل کر اس کے لیے تحریک منظم کرنی چاہیے ،انہوں نے کہاکہ اصل طاغوت ،غیر اللہ کی حاکمیت ہے اور اصل کام نظامِ خلافت اسلامیہ کا احیاء ہے جس کے لیے پوری اُمت کو ایک اکائی ہو جانا چاہیے ، مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہاہے کہ پاکستان کا حقیقی استحکام سودی نظام کے خاتمے سے مشروط ہے ،زکوٰۃ و عُشر سے پاکستان سے قرضے اور ناجائز ٹیکس ختم ہو سکتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ بنکاری نظام اور سودی بنکاری خالص حرام ہے ،انہوں نے کہاکہ قوم کو بے حیائی اور فحاشی کی دلدل میں پھنسا دیا گیا ہے ،مولانا سید محمد انور شاہ بخاری نے کہاکہ آئین کی محافظ عدلیہ آئین کے ساتھ مذاق کررہی ہے ، موجودہ حکمرانوں کا قرآن و سنت جو سپریم لاء ہے کے ساتھ مذاق وطیرہ اور روٹین ورک بن گیا ہے ،حکمران اقتدار میں آنے سے پہلے کہتے کچھ ہیں اور اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد کرتے کچھ اور ہیں ، کنونشن میں وفاق المدارس العربیہ ضلعی مسؤل مولانا کلیم اللہ رشیدی ، قاری سعید ابن شہید ،قاری بشیر احمد ،مولانا عبدالباسط،قاری عبدالجبار،مفتی ذکا ء اللہ ، شیخ محمد افضل اورشیخ عبدالرزاق سمیت مختلف مکاتب فکر اور ڈویژن بھر سے ممتاز شخصیات نے خصوصی شرکت کی اور جمعیت علماء اسلام کے رہنما حضر ت پیر جی قاری عبدالجلیل رائے پوری کی دعا پر کنونشن اختتام پذیر ہوا ، علاوہ ازیں تحریک انسداد سود کے مرکزی کنوینر مولانا زاہدالراشدی ، حافظ عاکف سعید اور حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے ہنگامی رسمی مشاورت میں طے کیا کہ نومبر کے آخر میں پوری مہینے کی تحریک انسداد سود کی کارگزاری کا جائزہ لیا جائے گا اور تحریک کو اگلے مرحلے میں داخل کرنے کے لیے مزید مشاورت کی جائے گی ، ان رہنماؤں نے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ سودی معیشت سے نجات حاصل کئے بغیر ملکی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتی،جو لوگ سودی معیشت پر انحصار کئے ہوئے ہیں وہ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے حالت جنگ میں ہیں، سود اور ربا میں کوئی فرق نہیں ، سودی معیشت کے علم برداردنیا کی غالب اکثریت کا معاشی استحصال کررہے ہیں اور اپنی پالیسیاں مصلت کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ نومبر کے مہینے میں جس مہم کا آغاز کیا گیا تھا ، نومبر کے آخر میں اُس کی جائزہ رپورٹ مرتب کی جائے گی ان رہنما ؤں نے یہ بھی کہاکہ ہمیں لبرل نہیں اسلامی پاکستان چاہیے ،اور قائد اعظم نے بھی اسلامی فلاحی ریاست کی ہی بات کی تھی ۔