تحریک ختم نبوت کے رہنما اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ باچا خان یونیورسٹی چار سدہ پر حملہ کرنے والے انسانیت سے عاری اور اسلام ووطن کے دشمن ہیں ،اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ایسے حملے کروانے والے ’’اور‘‘اور کرانے والے’’اور‘‘ہوتے ہیں اور یہ سب کچھ وطن عزیز کو ناکام ریاست ڈیکلئر کرواکر ہمارے ایٹمی اثاثوں کو ناکارہ کرنے کی طویل دورانیے والی خطرناک جنگ کا ہی حصہ ہے ،جس کو ’’بادی النظر ‘‘سے دیکھنے کی بھی ضرورت ہے ،انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ ، انڈیا اور اسرائیل سے خیر کی توقع رکھنے والے احمقوں کی دوزخ میں زندگی بسر کر رہے ہیں ،علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام کے زیر اہتمام مرکزی مسجد عثمانیہ ہاؤسنگ سکیم چیچہ وطنی میں مولانا منظور احمد اور مسجد ختم نبوت رحمن سٹی چیچہ وطنی میں قاضی مفتی ذیشان آفتاب نے سانح�ۂ چارسدہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور شہداء چار سدہ کے لیے اجتماعی دعا ئے مغفرت کی گئی ،بعدازاں نماز جمعتہ المبارک مجلس احباب چیچہ وطنی کا ایک تعزیتی اجلاس دفتر احرار جامع مسجد چیچہ وطنی میں انجمن تحفظ حقوق شہریاں کے سرپرست اعلیٰ شیخ عبدالغنی کی صدارت میں منعقد ہوا ، جس میں عبداللطیف خالد چیمہ ، حق نواز خان دُرانی ، محمد صفدر چودھری ، ڈاکٹر محمد اعظم چیمہ ، سردار محمد نسیم ڈوگر ، چودھری محمد اشرف ، قاری محمد قاسم ،چودھری زاہد لطیف ،قاضی عبدالقدیر ، حافظ ظہور احمد ، محمد ریحان ارشداور دیگر سرکردہ حضرات نے شرکت کی ایک تعزیتی قرار داد کے ذریعے سانحۂ چار سدہ کی پر زور الفاظ مذمت کرتے ہوئے کہاگیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اِس کے اصل عوامل اور محرکات کا جائزہ لینا بھی ضروری ہے جبکہ، اجلا س میں گزشتہ دنوں سیاسی رہنما سردار محمد نسیم ڈوگر کی انتقال کر جانے والی اہلیہ کے لئے بھی دعائے مغفرت کی گئی، جبکہ جماعت اسلامی کے رہنما حق نواز خان دُرانی نے اجتماعی دعائے مغفرت کرائی ، اجلاس میں تحصیل چیچہ وطنی میں بڑھتے ہوئے جرائم اور دن دھاڑے ڈکیتیوں پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہاگیا کہ پولیس جرائم روکنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے ،اجلاس میں بڑھتے ہوئے شہری و سماجی مسائل کے حل اور جرائم کی روک تھام پر زور دیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مختلف مکاتب فکر پر مشتمل ایک مشترکہ فورم تشکیل دیا جائے گا جو شہری و سماجی مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرئے گا،علاوہ ازیں ساہیوال ڈویژن کے سرکردہ علماء کرام قاری منظور احمد طاہر ، قاری سعیدا بن شہید ، قاری بشیر احمد ،قاری عتیق الرحمن ،قاری محمد قاسم ، پیر جی عزیز الرحمان اورحافظ حفیظ اللہ گجر نے بھی سانحۂ باچا خان یونیورسٹی کے اصل قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہاہے کہ دہشت گردی ،طبقہ واریت اور لبرل ازم کی بیخ کنی کے لیے ملک میں اسلامی نظام نافذ کیا جائے ۔