مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں پھیلی ہوئی بدامنی ،لاقانونیت اور دہشت گردی کا واحد علاج قرآنی وآسمانی تعلیمات پر عمل کرنے میں مضمر ہے امریکی ڈرون حملوں سے دہشت گردی کو مزید فروغ مل رہا ہے،یہ سب کچھ شعوری طور پر کیا جارہا ہے وہ مجلس احراراسلام لاہور کے ارکان کے اجتماع سے نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں صدارتی خطاب کررہے تھے ،اجلاس سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس ،قاری محمد یوسف احرارلاہور کے امیر حاجی عبداللطیف ،قاری محمد قاسم ،ڈاکٹر ضیاء الحق قمر،مرزا عاطف بیگ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ،عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ہمارے پڑوسی انڈیا ،افغانستان اور ایران کی مثلث خطے میں ہمارے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے ،لیکن دنیا کو آنکھ کھلی رکھنی چاہئے اور یہ سمجھ لینا چاہئے کہ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے جس کا جغرافیائی دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے ،انہوں نے کہا کہ ہماری منزل حکومت الہٰیہ کا قیام ہے اور عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ ہمارا طرۂ امتیاز ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو غیر مؤثر کرنے کیلئے یہودونصاریٰ ،قادیانیوں اور ملک دشمن عناصر کو مہرے کے طور پر استعمال کررہے ہیں ،لیکن اللہ کے فضل وکرم سے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ایٹمی حوالے سے پاکستان کو جہاں پہنچادیا ہے وہ رول بیک کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ ایٹمی دھماکے کرنے سے پہلے قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام نے پاکستان کے ایٹمی راز امریکہ کو فراہم کئے تھے،لیکن اس کے باوجود ڈاکٹر عبدالقدیر خان اس کو محفوظ بنانے میں پوری طرح کامیاب رہے ،یہی وجہ ہے کہ پرویز مشرف کے دور میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی کردار کشی کی گئی اور ملک دشمن عناصر کو سرپر چڑھایا گیا،مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس نے کہا کہ مجلس احراراسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کی جدید رکنیت ومعاونت سازی کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور ملک بھر میں جماعت کے نئے یونٹ قائم کئے جارہے ہیں ،قاری محمد یوسف احرارنے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے انگریزی استبداد کا مقابلہ کیا اور انگریز سامراج کو برصغیر سے نکال باہر کیا اب بھی ہماری جدوجہد کامحور ومرکزیہ ہے کہ انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر ایک اللہ کی بندگی میں لایا جائے اور خطے سے امریکی اثررسوخ ختم کیا جائے ،اجلا س کی قراردادوں میں ملک میں بڑھتی ہوئی سیاسی محاذ آرائی،سیکولر انتہاپسندی،بدامنی اور کرپشن پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ حکمران چیف جسٹس آف پاکستان کے تازہ ریمارکس پر توجہ دیں ،اجلاس میں پاناما لیکس کے حوالے سے 48قادیانی آف شور کمپنیز کی نشاندہی کی گئی اور مالی کرپشن کو معاشرے کا ناسور قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ کرپٹ عناصر خواہ ان کاتعلق رولنگ کلاس سے کیوں نہ ہوبلاامتیاز احتساب کیا جائے ،اجلاس میں اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ چناب نگر(ربوہ)سمیت ملک بھر میں امتناع قادیانیت قانون پر عمل درآمد نہیں ہورہا اور قادیانی دہشت گرد اور مسلح تنظیمیں چناب نگر میں دندنارہی ہیں ،اجلاس کی آخری قراردادمیں کہا گیا ہے کہ حکومت قانون توہین رسالت اور قانون تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے امریکی وبیرونی دباؤ مسترد کرنے کا باضابطہ اعلان کرے اور امریکی ڈکٹیشن لینا بند کی جائے ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور اور اس کے گردونواح میں کارنرز میٹنگ کرکے جماعت کی نئی رکنیت ومعاونت سازی کی مہم کو آگے بڑھایا جائے گااور دروس ختم نبوت کے نیٹ ورک کو ہر سطح پر مزید منظم کیا جائیگا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جماعت کے شعبہ خدمت خلق ازسر نو منظم کیا جائیگاجب کہ ختم ٹرسٹ کے زیر اہتمام چناب نگر میں تعمیر ہونے والے مسلم ہسپتال میں آئندہ سال مریضوں کا علاج معالجہ شروع کردیا جائیگا ۔