مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے بعض امریکی ارکانِ کانگریس کے اس بیان کو شر انگیز قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے جس میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قادیانیوں کو غیر مسلم قراردینے کا قانون ختم کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی ارکانِ کانگریس کا یہ مطالبہ امتِ مسلمہ کے اجماعی عقائد اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ امریکی ارکانِ کانگریس، قادیانیوں کو مسلمان قرار دینے میں کیا دلچسپی رکھتے ہیں؟ قادیانی مذہب کے بانی مرزا غلام احمد نے خود اپنے آپ کو امتِ مسلمہ سے الگ کیا اور تمام مسلمانوں کو کافر قراردیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے منصبِ ختم نبوت کا انکار کرکے اپنی جھوٹی نبوت کا اعلان کیا۔ مرزا قادیانی نے انگریزی حکومت کو اللہ کی رحمت اور ملکہ وکٹوریہ کو زمین کا نور کہا۔ اسے نبی نہ ماننے والی پوری امتِ مسلمہ کو غلیظ گالیاں دیں اور کافر کہا۔
سید کفیل بخاری نے کہا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا آئینی فیصلہ قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر کیا۔ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو مرحوم نے کرنل رفیع الدین سے کہا تھا کہ ’’قادیانی پاکستان میں وہ مقام حاصل کرنا چاہتے ہیں جو امریکہ میں یہودیوں کا حاصل ہے‘‘ (بھٹو کے آخری تین سو تیئیس دن، از کرنل رفیع) ۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی روز اول سے عالمی استعمار کے ایجنٹ ہیں۔ خود مرزا قادیانی نے لکھا ہے کہ وہ انگریز کا خود کاشتہ پودا ہے انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ پاکستان میں قادیانیوں سے امتیازی سلوک ہو رہا ہے اصل مسئلہ یہ ہے کہ قادیانی مسلمانوں کا لبادہ اوڑھ کر عالمی استعمار اور یہود ونصاریٰ کے مفادات کا تحفظ کررہے ہیں۔ کبھی کسی ہندو، سکھ، عیسائی، یہودی نے اپنے آپ کو مسلمان کہلانے کا مطالبہ نہیں کیا تو قادیانی اپنے آپ کو مسلمانوں سے الگ کرنے کے باوجود پھر مسلمان کہلانے پر کیوں مصر ہیں۔ان میں اخلاقی جرأت ہے تو وہ اپنے مذہب کے حوالے سے اپنی شناخت قائم کریں۔ مسلمانوں کی شناخت استعمال نہ کریں۔ ہم قادیانیوں کی دھوکہ دہی کو نہیں چلنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے پنڈت نہرو کے نام اپنے خط میں لکھا تھا کہ قادیانی، ’’اسلام اور وطن دونوں کے غدار ہیں‘‘ اقبال کا یہ خط ریکارڈ پر موجود ہے۔ علامہ اقبال نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’قادیانیت یہودیت کا چربہ ہے‘‘ سید کفیل بخاری نے کہا کہ قادیانیت میں دم خم باقی نہیں رہا۔ وہ امریکی بیساکھیوں کے سہارے زیادہ دیر تک دھوکہ دہی کا دھندہ نہیں چلا سکتے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی مائی کا لال قادیانیوں کے بارے میں متفقہ آئینی فیصلے کو ختم کرنے کی جرأ ت نہیں کر سکتا۔