امیرشریعت کانفرنس کے اختتام پر مجلس احرار کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر عمرفاروق احرار نے قرار دادیں پیش کیں جو متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں ۔ قرار دادوں میں کہا گیا ہے کہ امیر شریعت سیدعطاء اللہ شاہ بخاری کے مجاہدانہ کارناموں اورتاریخی جدوجہدکو تعلیمی نصاب نصاب کا حصہ بنایاجائے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل درآمدکرتے ہوئے پاکستان کو اِسلامی نظام کا گہوارہ بنایاجائے۔
*یہ اجتماع ناموس رسالت کے حوالہ سے ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتاہے اورحکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ ہائیکورٹ کے فیصلے پر بلاتاخیرعمل درآمدکو یقینی بنائے۔تاکہ گستاخان رسالت اورمنکرین ختم نبوت کی توہین آمیزکارروائیوں اوراُن کے لگاتارپھیلائے جانے والے گستاخانہ موادکا سدباب کرکے مسلمانوں کے بنیادی ایمانی و انسانی حقوق کا احترام کیاجائے۔
* چیئرمین سینیٹ کے اہم ترین منصب کے حلف نامہ میں ختم نبوت کے اقرارکی عبارت شامل کرکے ملک کے آئین کی پاسداری اورعمل داری کو یقینی بنایاجائے۔
*ایک قراردادمیں مسلم لیگ ن کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کے لیے پرویزرشیدکے مجوزہ نام کو مستردکردیاگیااورمطالبہ کیاگیا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے ایسی شخصیت کا نام تجویزکیاجائے۔جس کی اسلام اورپاکستان کے ساتھ وفاداری غیرمشکوک ہو۔
*یہ اجتماع بیرونی دباؤ پر نصاب تعلیم سے اسلامی و اخلاقی مضامین کو نکالنے کی بھرپورمذمت کرتاہے ۔
*آج کا یہ اجتماع ہندوستان اور اس کے وزیراعظم نریندر مودی کے مسلم کش متعصبانہ اقدامات اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے مقابلے میں حکومت پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی ، مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو ان کی بے مثال لازوال جدوجہد آزادی میں تنہا چھوڑنے کی شدید مذمت اورکشمیریوں کے حق خوداِرادیت کی مکمل حمایت وتائیدکرتاہے۔
ضی ہیں کہ عالم اسلام اپنے اختلافات ختم کرکے اپنی قوت کو مجتمع کرے اوربیرونی قوتوں کے عزائم کاراستہ روکے۔
*یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ قانون توہین رسالت کے خلاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں سازشی سرگرمیوں کو فوری طورپر بندکیاجائے اور غیرملکی این جی اوزکی فنڈنگ سے آئین اورقانون میں سازشی ترمیمات کا سلسلہ ختم کیا جائے۔قانون ناموس رسالت کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑملک کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
*عدالتی احکامات کے باوجودسو شل میڈیا پرتوہین رسالت پر مبنی موادموجودہے،۔ تمام قادیانی ویب سائٹس کو بندکیاجائے، سوشل میڈیا پر ہونے والی گستاخیوں کا نوٹس لیا جائے اور گستاخی کرنے والوں اور اُن کے سہولت کاروں کوفی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزادی جائے ۔
*قادیانی چینلز کی نشریات کا نوٹس لیا جائے اور ملک کے دستور اور قانون کے تقاضوں کے منافی نشریات پر پابندی لگائی جائے ۔
*یہ اجتماع اربابِ اقتدار سے بھرپورمطالبہ کرتاہے کہ چناب نگر کے نیشنلائزڈ تعلیمی ادارے قادیانیوں کو واپس کر کے قومی خزانہ کو کروڑوں کا انجکشن، سیکڑوں اساتذہ کا مستقبل مخدوش اور ہزاروں طلبہ کو قادیانیوں کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے ۔
*اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق ارتداد کی شرعی سزا نافذ کی جائے ۔
*چناب نگر کے باسیوں کو مالکانہ حقوق دئیے جائیں ،تاکہ چناب نگرکے رہائشی انجمن احمدیہ کے تسلط سے آزادہوکرزندگی گزارسکیں۔
* پورے ملک میں عسکری تنظیموں پر پابندی ہے، لیکن قادیانیوں کی تربیت یا فتہ مسلح تنظیم ’’خدام الاحمدیہ‘‘کو کھلی چھٹی دی جا چکی ہے ۔ دیگر عسکری تنظیموں کی طرح قادیانیوں کی مسلح دہشت گرد تنظیم خدام الاحمدیہ پرپابندی عائد کی جائے اور اس کے اثاثے بحق سرکارضبط کیے جائیں۔
* یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ دیگر اقلیتوں کے اوقاف کی طرح قادیانی اوقاف کو بھی سرکاری تحویل میں لیا جائے ۔
*قائد اعظم یورنیورسٹی اسلام آباد کے نیشنل سنٹرفار فزکس کوڈاکٹر عبدالسلام قادیانی کے نام پر رکھنے کا فیصلہ واپس لیا جائے ۔
*دُوالمیال چکوال میں مسلمانوں کے خلاف ناجائزمقدمات ختم کیے جائیں۔
*مٹھہ ٹوانہ ضلع خوشاب کے حساس ترین علاقہ میں قادیانیوں کی پراسرار سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اورمسجدیمامہ پر دوبارہ قبضے کے لیے جاری قادیانیوں کے ہتھکنڈوں کا راستہ روکا جائے۔
*یہ اجتماع پنجاب اسمبلی میں ختم نبوت کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانے کی قراردادکی بالاتفاق منظوری کا خیرمقدم کرتاہے اورحکام سے مطالبہ کرتاہے کہ سرکاری سطح پر عقیدۂ ختم نبوت کی ترویج واشاعت کے لئے ہرسطح کے قومی تعلیمی نصاب میں عقیدۂ ختم نبوت پر مضامین اور تحاریک ختم نبوت کے تذکرے کو شامل کیاجائے ۔
*یہ اجتماع سعودی عرب کی حکومت سے درخواست کرتاہے کہ وہ حج و عمرہ اور ورک ویزے کے درخواست فارم میں عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے کا اضافہ کرے۔تاکہ قادیانی حرمین شریفین میں داخل نہ ہوسکیں۔
*آزادکشمیرمیں قادیانیوں کوغیرمسلم قراردیے جانے پر یہ اجتماع حکومت کشمیراورتمام دینی قیادت کو ہدیۂ تبریک پیش کرتاہے ۔نیزیہ اجتماع مطالبہ کرتاہے کہ آزادی کے اس بیس کیمپ میں قادیانیوں کی سرگرمیوں کی روک تھام کی جائے اورانہیں قانون کے دائرے میں لایاجائے۔
*قادیانیوں کی 48آف شور کمپنیوں کے بارے میں تفصیل سے قوم کو آگاہ کیا جائے اور ان کیخلاف عدالتی کاروائی کی جائے
*حلف نامۂ ختم نبوت کے حوالے سے راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ کو پبلک کیاجائے اورمرتکبین کو قرارواقعی سزادی جائے۔