تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

آغاز

عبداللطیف خالد چیمہ صحافتی دہشت گردی کی بد ترین مثال ذرائع ابلاغ کی اہمیت اور ضرورت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، لیکن افسوس کہ بعض میڈیا ہاؤسسز اور ٹی وی چینلز اِسلام کی نظریاتی اساس اور وطن عزیز کی سلامتی کو ملحوظ رکھے بغیر ایسے پروگرام نشر کردیتے ہیں جو نہ صرف ناظرین کی دل آزاری کا موجب بنتے ہیں ،بلکہ معاشرے میں انارکی پھیلانے کا سبب بھی بنتے ہیں، ایسا ہی ایک پروگرام ’’آج ‘‘ٹی وی پر 11؍ جون کو اِفطار کی نشریات میں دکھایا گیا،جو ’’رمضان ہمارا اِیمان‘‘کے عنوان سے معنون تھا،اس کے اینکر پرسن ممتاز اداکار حمزہ علی عباسی نے مہمانوں سے گفتگو میں جو انتہائی قابل اعتراض گفتگو کی۔ اُس کا خلاصہ یہ ہے کہ:’’ ایک اسلامی ریاست کو یہ

قادیانیوں کے ایک اعتراض کا جواب

مولانا زاہدالراشدی مجھے آج آپ سے ایک دو حوالوں سے کچھ بات کرنی ہے ۔ ایک یہ کہ قادیانی مذہب کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ ایک الگ مذہب ہے۔ جس کی بنیاد نبوت اور وحی کے دعویٰ پر ہے۔ جس میں اسلام کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ اس لیے ہمارا قادیانیوں کے ساتھ بنیادی تنازع یہی ہے کہ جب وہ اسلام سے الگ ایک جداگانہ مذہب رکھتے ہیں تو انہیں اپنے نئے اور الگ مذہب کے لیے اسلام کا نام اور مسلمانوں کی مخصوص اصطلاحات استعمال کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔ اس بات کو واضح کرنے کے لیے میں گزشتہ کئی عشروں سے مختلف فورموں پر یہ بات کہتا آرہا ہوں کہ نئے نبی اور نئی وحی

حمزہ عباسی اور قادیانیوں کی وکالت

سید محمد کفیل بخاری (نائب امیر مجلس احرار اسلام پاکستان) (معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے 14 جون 2016 کونجی ٹی وی آج نیوز کی رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی کرتے ہوئے شریک علما کرام سے سوال کیا کہ کیا ریاست کو حق پہنچتا ہے کہ وہ کہہ سکے کہ گروہوں میں مسلم اور کافر کی تفریق کرے ۔ اگر کوئی کہتا ہے کہ وہ حضور ﷺ کو آخری نبی نہیں مانتا تو اس بات پر علما کرام بات کریں گے کیونکہ یہ علمی بحث ہے سیاسی نہیں اور ریاست کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس کو غیر مسلم قرار دے ۔درج ذیل شذرہ اسی تناظر میں تحریرکیا گیا ہے۔) پاکستان ، اسلامی ریاست ہے نہ کہ سیکولر ، اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سرکاری مذھب

قادیانیت: مکالمہ کہ مطاعمہ ؟

رعایت اللہ فاروقی ختم نبوت کے مسئلے پر قادیانیوں کی نسبت سے کچھ لوگوں کو مکالمے کا وہی ہیضہ تنگ کرنے لگا ہے جو مرزا قادیانی کا دنیوی انجام بنا تھا۔ مکالمے کے یہ شوقین بھول رہے ہیں کہ قادیانیت کے مسئلے پر اسلامی تاریخ کا سب سے طویل المدت ختم نبوت مکالمہ ہو چکا۔ اس مکالمے میں پیر مہر علی شاہ، علامہ محمد اقبال، مولانا محمد حسین بٹالوی، شیخ الہند مولانا محمودالحسن، علامہ انور شاہ کشمیری، صاحبزادہ فیض الحسن، مولانا مظہر علی اظہر، مولانا اشرف علی تھانوی، مولانا ثناء اﷲ امرتسری، سید عطاء اﷲ شاہ بخاری، مولانا داؤد غزنوی، مظفر علی شمسی، علامہ ابوالحسنات، علامہ یوسف بنوری، علامہ احسان الہی ظہیر، مولانا محمود رضوی جیسے لوگ گلی کوچوں، سڑکوں، درسگاہوں، بار رومز، چیمبرز آف

قادیانیوں کے بلا اُجرت وکیلوں سے ہوشیار،تصویر کا دوسرا رخ

حافظ عبیداللہ آج کل پھر قادیانی مردہ کو زندہ کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ،جسے 1974 میں ہمیشہ کی لئے منوں مٹی تلے دفنادیا گیا تھا، آئیے میں آپ کو ماضی میں لیے چلتا ہوں، 1839یا 1840میں ہندوستانی پنجاب کے ضلع گورداسپور کی تحصیل بٹالہ کے ایک گاؤں قادیان میں مرزا غلام مرتضیٰ بیگ کے گھر ایک بچہ پیدا ہوا۔ جس کا نام غلام احمد رکھا گیا، جو بعد میں مرزا غلام احمد قادیانی کے نام سے مشہور ہوا، مرزا قادیانی تقریباً 69 سال کی عمر پا کر 26 مئی 1908کو لاہور میں مرض ہیضہ میں مبتلاہوکر اگلے جہان چلا گیا۔ مرزا قادیانی نے پہلے بتدریج"مجدد" ،" مہدی" ،"مسیح موعود" ہونے کا دعوے کیے ، اور بعد میں صریحاً اپنے آپ کو

با محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوشیار

سیف اللہ خالد صرف حمزہ علی عباسی کا معاملہ نہیں ہے ،ان دنوں ملک میں قادیانیت کی حمایت کا کلونج بہت سے اورلوگوں کو بھی پریشان کئے ہوئے ہے ، ان میں نامور بھی ہیں اور گمنام بھی ، بعض احباب اس معاملہ میں اِن حضرات کو غلطی، عدم مطالعہ وغیرہ کی رعائت دیتے دکھائی دیتے ہیں ، مگر حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے کہ جسے دلائل کی ضرورت ہو، یا جو اِس معاملہ کی سنگینی سے آگاہ نہ ہو۔یہ معاملہ اور ہے ، اس کی بنیاد کو سمجھنا ضروری ہے ۔تاکہ ہمارے ردعمل کی سمت درست ہو سکے۔مصدقہ اطلاع ہے کہ فروری 2014میں امریکی کانگریس کی ایک اسرائیل نواز رکن JACKIE SPEIR اورFRANK WOLFنے مل کر

اخبارالاحرار

ّ اسلامی دفعات کو غیرمؤثر نہیں بنانے دیں گے:میاں اویس (لاہور ،02؍جون ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس نے کہا ہے کہ آئین میں اسلامی دفعات اور قانون توہین ِ رسالت کو غیر مؤثر کرنے کی ہر سازش ناکام بنا دی جائے گی ،انہوں نے کہا کہ یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھااوریہ اسی کلمہ طیبہ کے نام سے قائم رہ سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ جب تک اسلام کا مکمل نفاذ نہیں ہوگا،تب تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا اوراس کیلئے تما م دینی و سیاسی جماعتوں کومل کر ملک کی حفاظت کی فکر کرنی چاہیے۔ اقتصادی راہ داری منصوبہ کی تکمیل بہرصورت کی جائے:کفیل بخاری (لاہور 04؍جون)مجلس احرار اسلام پاکستان

اخبارختم نبوت

ڈرون حملے پاکستانی سلامتی پر حملے ہیں:متحدہ سنی محاذپاکستان (لاہور،02؍جون)متحدہ سنی محاذ پاکستان نے دفاع پاکستان کونسل کو فعال کرنے کاخیر مقدم کرتے ہوئے،تائیدوحمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ مذہبی وسیاسی جماعتوں کی طرف سے ڈرون حملوں کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ یہ ملک کی نظریاتی اساس اور جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لئے بھی ازحد ضروری ہے ،متحدہ سنی محاذ پاکستان کے کنونیرمولانا عبدالرؤف فاروقی اور اساسی ارکان مولانا زاہدالراشدی اور عبداللطیف خالد چیمہ نے دفاع پاکستان کونسل کے احیاء اور ان کے ابتدائی اعلامیے کا خیر مقدم کرتے ہوئے دفاع پاکستان کونسل کے رہنماؤں کے مؤقف کی تائیدوحمایت اور تعاون کااعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ وقت آگیا ہے

قادیانی دنیا

عرفان محمودبرق کے والد نے قادیانیت ترک کردی (لاہور،3جون )سابق قادیانی مبلغ اور’’قادیانیت ،اسلام اورسائنس‘‘ کے مصنف عرفان محمودبرق کے والد محترم جناب نذیر احمد نے بھی قادیانیت چھوڑ کر اسلام قبول کر لیا ۔عرفان محمود برق نے چندسال پہلے قادیانیت کی حقیقت سے آگاہ ہوکر اسلام قبول کیا اور قادیانیوں کو دعوت اسلام دینا شروع کی۔ وہ اب تک متعدد قادیانیوں کو راہ راست پر لا چکے ہیں ۔ انہوں نے اپنے والد پر بھی اسلام کی مسلسل دعوت اورتبلیغ کا سلسلہ جاری رکھا ہواتھا۔الحمدﷲ ان کی سال ہا سال کی محنت رنگ لائی اور اُن کے والدماجد بھی اب مشرف بہ اسلام ہوگئے ہیں۔’’احرارنیوز‘‘انہیں اسلام قبول کرنے پر خوش آمدیدکہتاہے اورمبارک بادپیش کرتاہے۔(احرارنیوز)

احرار نیوز

گزشتہ شمارے

2016 July

آغاز

قادیانیوں کے ایک اعتراض کا جواب

حمزہ عباسی اور قادیانیوں کی وکالت

قادیانیت: مکالمہ کہ مطاعمہ ؟

قادیانیوں کے بلا اُجرت وکیلوں سے ہوشیار،تصویر کا دوسرا رخ

با محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوشیار

اخبارالاحرار

اخبارختم نبوت

قادیانی دنیا