وزیراطلاعات کاجسٹس شوکت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کافیصلہ قابل مذمت ہے:سیدعطاء المہیمن بخاری
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سید علی ظفرکی جانب سے ختم نبوت کیس کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیزصدیقی کے حالیہ فیصلے کونگران حکومت کی طرف سے چیلنج کرنے کے اعلان کے خلاف متحدہ تحریک ختم نبو ت رابطہ کمیٹی پاکستان اور دین ی جماعتوں کی اپیل پرگزشتہ روزملک بھرمیںیوم احتجاج منایاگیامختلف مکاتب فکرکے رہنماؤں سیدعطاء المہیمن بخاری ،حافظ عاکف سعید ،مولانازاہدالراشدی ،سیدمحمدکفیل بخاری ،مولاناعبدالرؤف فاروقی ،ڈاکٹرفریداحمدپراچہ ،سردارمحمد خان لغاری ،مولانا محمدالیاس چنیوٹی ،قاری محمدرفیق وجھوی اور کئی دیگر رہنماؤں نے اپنے اپنے بیانات اوراپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک میں اس امرپرشدید احتجاج کیاکہ نگران وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سید علی ظفر نے عالمی ایجنڈے کی روشنی میں اوریورپی یونین کے ایماء پریہ اعلان کیاہے کہ ختم نبوت کے حوالے سے اسلام آباد کے جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے جو حالیہ فیصلہ سنایا ہے اس کے خلاف نگران حکومت اپرکورٹ میں اپیل دائرکرے گی ،علماء کرام اوردینی رہنماؤں نے کہاکہ یہ اعلان دراصل امت کے چودہ سوسالہ موروثی اورمتفقہ عقیدے کے خلاف اعلان جنگ ہے جس کوہم پوری قوت کے ساتھ مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جسٹس شوکت عزیز کافیصلہ امت مسلمہ کے عقیدے کے عین مطابق ہے جس کوچھیڑنا یااس کی مخالفت کرنا ایمان سے ہاتھ دھونے کے مترادف ہے۔ تمام علماء کرام اور دینی رہنماؤں نے ہالینڈ حکومت کی طرف سے ڈچ پارلیمنٹ میں توہین آمیز خاکوں کے اعلان کو دنیا کے امن کو خراب کرنے کی مذموم کوشش قراردیا اور مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اس حساس مسئلے پر سوچے اور یواین اوتوہین انبیاء کرام علیہ السلام کو ممنوع قرار دے ۔ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیرعبداللطیف خالد چیمہ نے اس پرکہاہے کہ جمعۃ المبارک کے روز تمام مکاتب فکر کے سرکردہ رہنماؤں نے نگران وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سید علی ظفر کے اعلان کومتفقہ طورپرمسترد کردیاہے انہوں نے کہاکہ وہ کون سے انسانی حقوق ہیں جومحسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم پرتنقید کاحق مانگتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آزادی مذہب اورآزادی رائے کے نام پرجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پرتنقید کاحق مانگناکون سی انسانیت کی خدمت ہے انہوں نے کہاکہ قادیانیوں کاآئین اورقانون میں جوسٹیٹس طے کیاگیاہے قادیانی اس کوماننے سے نہ صرف انکاری ہیں بلکہ قادیانی پوری دنیامیں پاکستان کیخلاف لابنگ کرکے اپنے آپ کومظلوم ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ قانون نافذکرنے والے ادارے امتناع قادیانیت جیسے قوانین پرعمل درآمد نہیں کررہے ۔عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاکہ نگران حکومت وفاقی وزیرکے اس اعلان کوفی الفور واپس لے بصورت دیگر ختم نبوت رابطہ کمیٹی جوتمام مکاتب فکر کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے اس پرسخت لائحہ عمل طے کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ ناموس رسالت اورختم نبوت کامسئلہ ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے انہوں نے کہاکہ اگر صورت حال کانوٹس لے کر اس کی تلافی نہ کی گئی توختم نبوت رابطہ کمیٹی دینی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلاکر سخت لائحہ عمل طے کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ دین بیزار اوروطن دشمن عناصر نے ملک میں انارکی پیداکررکھی ہے ہمیں اسلام کا نفاذ اوروطن کا استحکام سب سے زیادہ عزیز ہے جبکہ قادیانی اکھنڈٖبھارت کا مذہبی عقیدہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قادیانیوں کو رعایت دینے والے یاان کے بارے میں نرم گوشہ رکھنے والے اسلام اور وطن کی محبت سے عاری ہیں۔انہوں نے دینی وقومی اورسیاسی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اسلام اوروطن کی محبت کومقدم رکھیں اوراسلام اوروطن کے غدار قادیانیوں کا علامہ اقبال مرحوم کی طرز پراحتساب کریں۔