موجودہ الیکشن میں قادیانی نواز امیدواروں پر ہماری کڑی نظر ہے:عبداللطیف خالد چیمہ
متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیر اور مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا ختم نبوت ترمیم کیس میں تفصیلی فیصلہ ختم نبوت کی تحریک اور ختم نبوت کی تا ریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا یہ کہنا بڑا اہم ہے کہ ’’ الیکشن ایکٹ کا بل تیا رکرنے والوں نے بظاہر سوچی سمجھی کوشش کے تحت قادیانیوں کو مسلم اکثریت میں شامل کرنے اور ان کی غیر مسلمی اقلیت شناخت چھپانے کی کوشش کی ،اور قومی اسمبلی کے اراکین اور سینٹرز اس بات کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہے ‘‘اس پر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ یہ حال ہے ہمارے منتخب اسمبلی اور سینٹرز کا کہ ان کو اسلام کے بنیادی عقیدہ پر وار ہوتے ہوا نظر نہیں آیا یا پھر جان بوجھ کر نظریں چرالی گئی ،انہوں نے کہا کہ اب کونسی کسر باقی رہ گئی ہے کہ زاہد حامد کے بعد مسلم لیگ ن کی انوشہ رحمن اور تحریک انصاف کے شفقت محمود نے اس ساری سازش میں اہم کردار ادا کیا ،عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ مسلم لیگ ن ،تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں قادیانی لابنگ بھی موجود ہے ،اور اس الیکشن میں ہم نے قادیانی نواز امیدواروں پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے ،انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے قادیانیوں کے لئے لفظ ’’احمدی‘‘ استعمال نہ کرنے اور شناخت واضح کرنے کے لئے ان کے نام کے ساتھ ’’قادیانی یا مرزائی ‘‘لگایا جائے کا حکم قرین قیاس ہے اور وقت کی انتہائی ضرورت بھی ،انہوں نے کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 7 ستمبر 1974 ء کے دن کی اہمیت اجاگر کرکے امت مسلمہ پر احسان کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ لاہوری وقادیانی مرزائیوں کے حوالے سے قانون سازی تو ہوئی لیکن مؤثر اقدامات اور قانون کی عمل داری میں کچھ رکاوٹیں ہیں جو دور ہونی چاہیں۔