ہیومن رائٹس واچ کا قادیانیوں کی حمایت میں بیان شرانگیزی پر مبنی ہے :عبداللطیف خالد چیمہ
متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی مغربی این جی او ’’ہیومن رائٹس واچ‘‘ کی طرف سے قادیانیوں کو مسلمان تسلیم کرنے اور بطور مسلمان ان کو آئندہ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے کو شرانگیز قرار دیتے ہوئے اسے مکمل طور پر مسترد کیا ہے ،اور کہا ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کی تحریروں کی روشنی میں قادیانی گروہ خود کو امت مسلمہ سے الگ کرچکا ہے،متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیر اور مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ’’ہیومن رائٹس واچ‘‘کے عالمی دفتر سے جاری ہونے والے بیان کہ’’چونکہ قادیانی خود کو مسلمان مانتے ہیں ،انہیں غیر مسلموں کی فہر ست میں شامل کرنے سے ان کے بنیادی عقیدہ کی نفی ہوتی ہے ،لہٰذا ان کو مسلمان کے طور پر ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے‘‘ پر انہوں نے کہا کہ یہ بیان شرانگیز ہونے کے ساتھ ساتھ خلاف واقعہ اور مسلمانوں کے ایمان وعقیدے میں مداخلت کے مترادف ہے ،جس سے پوری امت مسلمہ کے بنیادی انسانی حقوق بھی متاثر ہوتے ہیں ،عبداللطیف خالد چیمہ نے ہیومن رائٹس واچ کے ایشائی ڈائریکٹر براڈ ایڈمنز سے کہا کہ وہ صاف اور شفاف الیکشن کو قادیانیوں کی شرکت سے مشروط نہ کریں ،بلکہ مسلمانوں اور قادیانیوں کے مابین بنیادی عقائد کے فرق جو دراصل اسلام اور کفر کا فرق ہے کو ملحوظ رکھیں ،اور جان بوجھ کر اس قسم کی شرانگیزی سے باز رہیں ،انہوں نے کہا کہ قادیانی انگریز کا خود کاشتہ پودا ہے جن کو تنسیخ جہاد ،اور امت مسلمہ میں انتشا رپید ا کرنے کے لئے تیا رکیا گیا ،انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو قادیانیوں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں اور بالخصوص تحریک ختم نبوت کا موقف جو عالمی عدالتوں سے فتح حاصل کرچکاہے کا بغور مطالعہ کرنا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ لاہور ی و قادیانی مرزائی دستورِ پاکستان کے مطابق ملک کی ساتویں اقلیت ہیں ،اور ان کو اقلیتی دائرے میں ہی اپنے ووٹ کاسٹ کرنے چاہیں نہ کہ اپنے کفر کو اسلام کا نام دے کر وہ دنیا کو دھوکہ دیں اور نہ ہی انتشار وارتداد کا باعث بنیں۔