لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں اور مبلغین نے خطاب جمعۃ المبارک اور اپنے بیانات میں تحریک تحفظ ختم نبوت شیخو پورہ کے سر گرم کارکن ملک محمد عارف بیو پاری کے قتل پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ قاتلوں کا فل فور سراغ لگا کر قانون کے مطابق نشان عبرت بنایا جائے۔ اور قادیانی دہشتگردی کو لگام دی جائے رہنماؤں اور مبلغین نے صوبہ خیبرپختونخواہ اسمبلی میں محتسب کے منصب کے لئے عقیدۂ ختم نبوت پر یقین وایمان والی شرط پر مبنی بل کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ باقی صوبوں اور وفاق میں بھی اس طرز پر قانون سازی ہونی چاہیے ان رہنماؤں نے تحریک انصاف کے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی طرف سے ٹی وی ٹاک شو میں بوٹ رکھنے کو بد تمیزی کی انتہا قرار دیتے ہوئے ان کو وزارت سے الگ کرنے اور ان کے خلاف کاروائی کرنے کامطالبہ کیاہے۔قاری محمد یوسف احرار“قاری محمد قاسم بلوچ“ مولانا تنویر الحسن احرار“ مولانا محمد مغیرہ“مولانامحمد سرفراز معاویہ“حافظ محمداسماعیل احرار“ اور دیگر رہنماؤں اور مبلغین نے کہا ہے کہ ہم دینی مدارس اور دینی تعلیم کے خلاف ہونے والے تمام اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جامعہ اشرفیہ لاہور میں ہونے والے اجتماع میں منظور کی گئی قرار دادوں کی حمایت کا اعلان کرنے ہیں علاوہ ازیں رابطہ مدارس الاحرار پاکستان کے مسؤل سید عطاء المنان بخاری نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ دینی تعلیم اور دینی مدارس کی آزادی اور خود مختاری پر کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا ایسا کرنے اور چاہنے والے امریکی و یورپی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں جو نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کے عملا منافی ہے۔انہوں نے تمام وفاقوں اور تنظیمات مدارس دینیہ کی اعلیٰ قیادتوں سے درخواست کی ہے کہ دینی مدارس پر کسی قسم کی نارواں پابندی کو قبول نہ کیا جائے۔