قاری محمد اکرام
(خطیب جامع مسجد الازہر، سیالکوٹ)
سراپا پیشِ خدمت ہے عقیدت کا یہ نذرانہ
مبارک ہو شہِ احرار سے ذوقِ رفیقانہ
زبوں حالی ٔ دوراں میں تو آیا یاد افضل حق ؔ
رسول اﷲ کا عاشق، خدا کے دیں کا مستانہ
اڑا دی پاؤں کی ٹھوکر سے تو نے افسری اپنی
کہا لبّیک شاہ جی کو، ہُوا دنیا سے بیگانہ
حکیمِ حق نما افضل، مثالِ تو نمی خیزد
دگر شاید نمی آید چنیں سرشار دیوانہ
بتا دے بر برملا اکرامؔ دنیا کے مکینوں کو
یہی احرار ہے دل کے مریضوں کا شفا خانہ
خدائے لم یزل اُن پاک طینت رہنماؤں پر
کرے رحمت کی بارش تا ابد بڑہا کے روزانہ