شاعر اہل سنت علامہ اثر زبیری مرحوم
امام الشہداء والمظلومین، داماد رسول، خلیفۂ ثالث وبرحق، امیر المؤمنین، سیدنا عثمان بن عفان سلام اﷲ ورضوانہٗ علیہ
تاریخ شہادت: 18 ذوالحجہ 35 ھ مدینہ منورہ، مدفن: جنت البقیع
جو گوش حق نیوش ہے تو آہِ دل گداز سن صدا شکست دل کی ہے نوائے نَے نواز سُن
سلوک کیا ہوا ہے لاشۂ غنی سے دیکھ لے زبانِ بے زبان سے فسانۂ حجاز سُن
رسول کا یہ حکم ہے کہ اُن سے حسنِ ظن رکھو ندائے غزنوی ہے یہ حکایتِ ایاز سُن
جو اپنے انحطاط کا سبب ہے پوچھنا تجھے سبائیوں کا دشمنوں کے ساتھ ساز باز سُن
یہ مصریوں کا قہر ہے، یہ کوفیوں کا زہر ہے خلیفۂ رسول کی بَلا کَشی کا راز سُن
علیؓ کے عہد پاک میں یہ خوں فِشانیاں جو ہیں یہ جوشِ انتقام ہے ، ہے غیظ کار ساز سُن
غنیؓ کی لاش جا رہی تھی تختۂ شکستہ پر برہنہ پا، برہنہ سر تھا پیکرِ نیاز سُن
ستم گروں نے کھینچ لی قمیص جسمِ پاک سے ہے سوز دل بڑھا ہوا، غمِ جگر کا راز سُن
ہوے وہ دفن کس طرح سے جنۃ البقیع میں؟ بہت جگر خراش ہے یہ قصۂ دراز سُن
حقیقت آشنا اٹھا وہ جس پہ حق کو ناز تھا وہی شہید ہوگیا یہ فتنۂ مجاز سُن
دلوں کو کیوں نہ شق کرے یہ داستانِ خوں چکاں ’’گُلو‘‘ کے ساتھ کٹ گئی تھیں ’’نائلہ‘‘ (۱) کی انگلیاں
(۱) مخدومۃ المسلمین سیدہ نائلہ رضی اﷲ عنہا زوجۂ امام مظلوم سیدنا عثمان سلام اﷲ ورضوانہٗ علیہ