مجلس احراراسلام پاکستان کے امیرمرکزیہ سیدعطاءالمہیمن بخاری نے توہین رسالت کاجھوٹاالزام لگانے والے شخص کوسزائے موت دینے کے حوالے سے کہاہے کہ اس طرح تواقدام قتل کی دفعہ 302کی روشنی میںجھوٹی ایف آئی آر کٹوانے والے کوبھی سزائے موت ہونی چاہیے ۔اپنے بیان میںانہوںنے کہاکہ 295-Cکوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی میںلانے کا مقصد ہی توہین رسالت کے ملزمان کوبچانے کے عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے ،جوہرحال میںناقابل قبول ہے ۔انہوںنے کہاکہ ایسا کرنے اورچاہنے والے سیکولرانتہاپسندی کوفروغ دینے کے ساتھ ساتھ منکرین ختم نبوت اورخصوصاًقادیانیوں کی مکمل پشت پناہی کررہے ہیں۔علاوہ ازیںسید محمدکفیل بخاری اورعبداللطیف خالدچیمہ نے کہاہے کہ جے یوآئی کے رہنماعبدالغفورحیدری نے الیکٹرانک کرائم ترمیمی بل میںاپنی ترمیم پیش کردی ہے اس لیے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی الیکٹرانک کرائم بل کی شق نمبر27جی کوہذف کیاجائے ۔انہوںنے کہاکہ شق کے مطابق توہین رسالت کاجھوٹاالزام لگانے والے کووہی سزایعنی سزائے موت ہوگی جواس جرم کی ہے ۔انہوںنے کہاکہ شق نمبر27جی پہلے سے موجود طریق کار سے انحراف اورتوہین رسالت کا مقدمہ درج کروانے والے پردباﺅڈالنے کی کوشش ہے ۔انہوںنے کہاکہ تمام قوانین کا غلط استعمال ہوتاہے وہاںتوکوئی یہ بات نہیںکہتاکہ ان قوانین کو ہی تبدیل کردیاجائے ،قانون توہین رسالت کے خلاف عالم کفراوراین جی اوز کی ڈیکٹیشن پر295-Cکوغیرمو¿ثر کرنے کی خطرناک سازش ہورہی ہے ،دینی اورسیاسی حلقوںکواس کی اہمیت کے مطابق فوری نوٹس لیناچاہیے اورمتحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر اورمجلس احراراسلام پاکستا ن کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاہے کہ ملعونہ آسیہ مسیح کوکسی دباﺅ اورچور دروازے سے بچانے کی سازش ہورہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ توہین رسالت کے ملزمان اورمجرموںکو غیرقانونی اورغیراخلاقی ریلیف دینے کی روایت کوختم ہوناچاہیے۔انہوںنے کہاکہ جھوٹاالزام لگانابذات خود جرم ہے295سی کے حوالے سے جھوٹا الزام لگانے والے کو ٹارگٹ کرنا صریحاً زیادتی ہے جس کو قبول نہیں کیا جا سکتا ۔