لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سینئر رہنماء ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری نے کہا ہے کہ مصدق ملک کا یہ کہنا کہ موجودہ صورتحال کے نتیجہ میں آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے اور یہ حکمرانوں کی طرف سے پیدا کردہ ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ آئینی بحران تو اسی وقت شروع ہو گیا تھا جب اپوزیشن نے سرکاری اتحادیوں کی خرید و فروخت کے عمل بد کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئین خرید و فروخت کی تو مطلق اجازت نہیں دیتا انسانی ضمیروں کی خرید وفروخت کا ایسا عمل بد حکومت کی طرف سے ہو یا اپوزیشن کی طرف سے قابل مذمت ہی نہیں بلکہ قابل نفرت بھی ہے۔ انہوں کہا کہ موجودہ تمام تر صورتحال کی ذمہ داری حکومت اور اپوزیشن دونوں پر عائد ہوتی ہے اور بادی النظر دیکھا جائے تو یہ مغربی ڈیماکریسی کا شاخسانہ بھی ہے اور تو اس میں بقول اقبال ”بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے“۔ ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری نے مزید کہا کہ اسلام کو بطور نظام حیات نافذ کیا جائے تو ہی خرید وفروخت بند ہو گی وگرنہ اس کو بند کرنا ناممکن ہے۔