تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

وزیراعظم نواز شریف نااہل، سپریم کورٹ کا فیصلہ

سید محمد کفیل بخاری سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم نواز شریف کو پانامہ لیکس کیس میں نااہل قرار دے دیاہے۔ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد، جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے گزشتہ کئی ماہ کی سماعت کے بعد متفقہ طور پر ملکی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ کھلی عدالت میں سنادیا۔ ۲۴؍ صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا کہ: ’’نواز شریف نے انتخابی گوشواروں میں ایف زیڈ ای کمپنی دبئی کو اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔ کاغذاتِ نامزدگی میں اثاثوں کے متعلق جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا۔جس کے باعث وہ صادق وامین نہیں رہے۔ لہٰذا آرٹیکل ۶۲؍ کے تحت انھیں نا اہل

14؍ اگست، یوم آزادی

عبداللطیف خالد چیمہ پاکستان کسی وقتی ہنگامے یا عارضی تحریک کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک صدی پر محیط جدوجہد اور پھرجان ومال کی لازوال قربانیوں کا ثمر ہے ،لیکن واحسرتا! کہ آج 70 برس (قمری حساب سے 72 برس)بعد بھی یہاں کے حکمرانوں ،سیاستدانوں اور رولنگ کلاس کی لوٹ مار ، کرپشن اور غریب عوام کے استحصال کے باوجود بھی (آدھا ملک)باقی ہے جوتختہ ٔ مشق بنا ہوا ہے اور لوٹ کھسوٹ کے ماہراپنی’’انجینئرنگ‘‘پر استقامت سے قائم ہیں، جس دانشورکو جب موقع ملتاہے ، وہ بانیٔ پاکستان کے وژن کے برعکس اس کا مقصدِ قیام ’’سیکولر ریاست ‘‘ بتانے میں جس ڈھٹائی سے کام لیتاہے ، ’’ خدا پناہ‘‘ ! اب نوبت کہاں تک پہنچ چکی ہے اور پاناما کیس سے کیا کیا برآمد ہو

شریعت کورٹ آزاد کشمیر کے اختیارات اور حالیہ صدارتی آرڈیننس

مولانا زاہدالراشدی دس جولائی کو پلندری آزاد کشمیر میں مولانا سعید یوسف خان کے فرزند کے ولیمہ کے موقع پر آزاد کشمیر کے چند سرکردہ علماء کرام نے توجہ دلائی کہ ریاست آزاد جموں و کشمیر میں سردار محمد ابراہیم خان مرحوم اور سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم کی حکومتوں کے دور میں حضرت مولانا محمد یوسف خان اور دیگر اکابر علماء کرام کی مساعی سے ضلع اور تحصیل کی سطح پر مقدمات کی سماعت کے لیے جج اور قاضی کے اشتراک سے دو رکنی عدالت کا جو نظام شروع ہوا تھا اور جس سے لوگوں کے تنازعات شریعت کے مطابق طے ہونے کا سلسلہ چلا آرہا ہے، اسے ختم کرنے اور ہائی کورٹ کی سطح پر قائم شرعی عدالت کو غیر مؤثر بنانے

ترکی میں ناکام بغاوت کی پہلی سالگرہ

ڈاکٹرعمرفاروق احرار ترکی میں جمہوری حکومتوں کے خلاف فوج نے 1960،1971اور 1980میں تین مرتبہ شب خون مارا،اورحکومت پر قبضہ کیا۔گزشتہ سال بھی 15؍جولائی2016کو ترک فوج کے ایک گروہ نے بیرونی طاقتوں کی مددسے طیب اردوان کی حکومت کے خلاف بغاوت کی ۔بظاہراِس بغاوت کا سبب یہ تھا کہ کچھ ہی دن پہلے حکومت نے فوج کے اختیارات میں کمی لانے کا بِل منظورکیاتھا۔جس کے تحت لامحدوداِختیارات کی مالک ترک فوج کے ترکی کی داخلی سیکورٹی میں اختیارات میں کمی لائی گئی اورجس کے تحت فوجی افسران کے ساتھ ساتھ فوجی جوانوں کے خلاف بھی صدرکی منظوری کے بعدمقدمات چلائے جاسکتے ہیں۔ اِس بغاوت میں نہ صرف فوج کا ایک طبقہ ،بلکہ کئی خفیہ بیرونی عناصرکارفرماتھے ۔باغیوں نے باسفورس برج کو ٹینکوں اور بکتربند گاڑیوں سے

بھارتی وزیراعظم کا پہلا دورۂ اسرائیل،قادیانی قیادت کاپرتپاک استقبال

علی ہلال بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی چار جون کو تین روزہ سرکاری دورے پر اسرائیل پہنچے جہاں ان کا ستقبال کرنے والوں میں مقبوضہ فلسطینی شہر حیفا کے قادیانی مرکز کی پوری قیادت سب سے نمایاں تھی۔ عبرانی ذرائع ابلاغ میں الکبابیر کے قادیانی مرکز کے امیر شریف عودہ کی مودی کے ساتھ ملاقات کی تصاویر شہ سرخیوں کے ساتھ شائع اور نشر ہوئیں ۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق حیفا مشرق وسطی میں قادیانیت کے فروغ کا مرکزی پوائنٹ ہے جہاں سے پورے مشرق وسطی میں قادیانیت پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔حیفا میں قادیانیت کی بنیاد1924ء میں قادیانیوں کے دوسرے خلیفہ مرزا بشیر الدین محمود نے رکھی تھی۔مرزا بشیر نے اسرائیل کے باقاعدہ قیام سے قبل برطانوی تعاون سے فلسطینی شہروں خلیل،رملہ

مودی‘ یہودی‘ قادیانی گٹھ جوڑ

نوید مسعود ہاشمی روزنامہ اوصاف نے روز اوّل سے ہی اسلام‘ مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف قادیانی سازشوں کو بے نقاب کرنا شروع کر رکھا ہے... روزنامہ اوصاف کے اس ’’تعاقب‘‘ سے گھبرا کر گزشتہ سال چناب نگر سے قادیانی جماعت کے ترجمان نے چیف ایڈیٹر محترم مہتاب خان کے نام لکھے جانے والے اپنے خط میں دیگر کئی اعتراضات کے ساتھ یہ شکوہ بھی کیا تھا کہ آپ کے لکھاری قادیانیوں کا اسرائیل سے تعلق جوڑتے ہیں اس کا اگر ثبوت ہے تو پیش کیا جائے.ثبوت تو اس سے قبل بھی ہم نے انہی صفحات پر بہت سے پیش کئے اور آج ایک دفعہ پھر اس سلسلے کا تازہ ترین ثبوت پیش خدمت ہے۔ 8؍جولائی کو مسلمانوں کا بدترین دشمن اور سیاہ باطن نریندر

تحریک آزادی و قیام پاکستان میں علماء حق کا کردار

محمد یوسف شیخوپوری ہندوستان میں تحریک آزادی سے لے کر قیام پاکستان تک علماء حق نے جو کردار ادا کیا ہے وہ تاریخ کا ایک درخشندہ باب ہے جو آنے والی نسلوں کے لیے تاریکیوں کے ہجوم میں روشنیوں کا مینارہ ہے۔ آئیے اختصار کے ساتھ اس بارے چند باتیں ذہن نشین کریں۔ اس برصغیر پاک و ہند میں مسلمانوں کی حکومت تھی ۱۶۰۰ء کو ایسٹ انڈیا کمپنی کے نام پر تجارت کی غرض سے انگریز ایشیا میں داخل ہوا رفتہ رفتہ سازشوں کا جال بچھا کر انگریز نے اپنی حالت کو مستحکم کیا، اورنگ زیب عالمگیر کی وفات کے بعد مغلیہ سلطنت کے ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے اور بہت سے علاقوں پر انگریز قابض ہوگیا اور اپنی سازشوں کو وسیع کرتے ہوئے بنگال اور میسور

یوم آزادیٔ پاکستان

عبدالمنان معاویہ اگست کا مہینہ آتے ہی تقریبات بسلسلہ یوم آزادی بڑے زور وشور سے منعقد کی جاتی ہیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ تجدید ِعہد وفا کیا جاتا ہے ۔لیکن ہم نے جب اپنی بساط کے مطابق تاریخ پاکستان کا مطالعہ کیا، تو ہم پر یہ منکشف ہوا کہ جس پاکستان کے لیے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دی تھیں وہ یہ پاکستان نہیں ہے ،بلکہ وہ گُم ہوگیا ہے ۔ہوسکتا ہے کوئی صاحب ِ بصیرت ہماری باتوں کو دیوانے کی بڑ سمجھے، اس لیے مناسب ہے کہ ہم یہ بتائیں کہ کس پاکستان کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ بانی پاکستان جناب محمد علی جناح مرحوم کی تقریروں سے چند اقتباسات ملاحظہ فرمالیجئے ۔ بانیٔ پاکستان نے نومبر ۱۹۳۹ء بروز عید الفطر بمبیٔ

نصیحت

شاہ بلیغ الدین رحمتہ اﷲ علیہ حضرت عبداﷲ بن مبارک جنگل میں سے گزر رہے تھے ایک لڑکے پر نظر پڑی۔ لڑکا بڑا ذہین اور سمجھ دار معلوم ہورہا تھا۔ حضرت عبداﷲ کے ذہن میں آیا کہ یہ لڑکا صاحبانِ علم کی صحبت میں نہیں بیٹھتا یہ اﷲ تعالیٰ کو کیسے جانے گا؟ حضرت عبداﷲ بن مبارک اپنے زمانے کے بہت بڑے امامِ علم و عمل تھے۔ حدیث، فقہ اور تفسیر پر بڑی گہری نظر تھی اﷲ تعالیٰ نے دولت علم کے ساتھ ساتھ دنیاوی دولت سے بھی خوب سرفراز فرمایا تھا تجارت کرتے تھے مگر ایسی تجارت جس میں سودی لین دین نہ تھا۔ چور بازاری اور ذخیرہ اندوزی نہ تھی کم سے کم منافع پر بہتر سے بہتر مال فروخت کرتے تھے۔ اﷲ

تواصی بالحق

امام عبدالوہاب شعرانی ؒ/ترجمہ مولانا حبیب الرحمن کیرانویؒ اﷲ والوں کے اخلاق میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ آپس میں ایک دوسرے کو وصیتیں کرتے ہیں اور نصیحتوں کو قبول کرتے ہیں اور نصیحت کرنے والے کا احسان بھی مانتے ہیں۔ خواہ وہ اپنے نصیحت کرنے والے کے ساتھ عمر بھر سلوک کریں۔ مگر باوجود اس کے یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ان سے اس کی نصیحت کا حق و اجب ادا نہیں ہوا اور وجہ اس کی یہ ہے کہ نصیحت کا تعلق امور اخرویہ سے ہے اور امور اخروی کا معاوضہ اغراض دنیوی سے نہیں ہوسکتا اب ہم ان امور کے متعلق بزرگوں کے بعض واقعات اور ملفوظات ذکر کرتے ہیں غور سے سنو۔ ایک شخص نے حسن بصری رحمتہ اﷲ

قربانی…… حکمت اور مسائل و احکام

ابن امیر شریعت مولانا سید عطاءالمحسن بخاری اسلام امن و سلامتی کا ہی نام ہے اسلام کے ہر عمل سے سلامتی پیدا ہوتی اور امن پھیلتا ہے ہر باشعور آدمی غور و فکر کی نعمت سے اس حقیقت کو پاسکتا ہے ۔ نبی کریم ا کی آمد سے قبل انسانوں کے اعمال جس برائی ، خباثت اور شیطنت سے آشنا ہو چکے تھے اسلام نے انہی اعمال کو اسوۂ حسنہ میں پابند کرکے محبت، آدمیت ، امن ، سلامتی اور عا فیت پیدا کردی ۔ غور فرمائیے قبائل کے سردار اور ان کے ساتھی کھاناکھارہے ہیں ہمہ قسم نعمت ان کے سامنے چن دی گئی ہے مگر کیا مجال کہ غلام اس کی طرف دیکھ بھی جائے۔ روساء و بزرجمہر کھا پی کے فارغ ہوں

احادیثِ نزولِ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا علمی جائزہ

(قسط:۱۶) حافظ عبیداﷲ حدیث نمبر 15: ’’(امام ابوبکر بن ابی شیبۃ روایت کرتے ہیں) حسن بن موسیٰ (الاشیب)سے ، وہ کہتے ہیں ہم سے بیان کیا شیبان (بن عبدالرحمن التمیمی) نے، اُن سے یحییٰ (بن ابی کثیر الطائی) نے، اُن سے حضرمی بن لاحق نے، اُن سے ابو صالح (ذکوان السمّان) نے ، وہ روایت کرتے ہیں ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓ سے ، آپ فرماتی ہیں کہ نبی کریم e میرے پاس تشریف لائے تو میں رو رہی تھی ، آپ نے فرمایا: کیوں رو رہی ہو؟ میں نے عرض کیا اے اﷲ کے رسول! آپ نے دجّال کا ذکر جو کیا تھا……(پھر آپ e نے حضرت عائشہ ؓ کو تسلی دیتے ہوئے دجّال کے بارے میں چند باتیں فرمائیں، اسی ضمن میں فرمایا)……

’’غزوہ احد سے حاصل شدہ سبق‘‘

مفتی منیب الرحمان کے مضمون کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ پروفیسر محمد حمزہ نعیم محترم مولانا مفتی منیب الرحمان (چیئر مین رویت ہلال کمیٹی پاکستان) نے روزنامہ اسلام 13؍ جولائی 2017ء کی اشاعت میں ایک اچھا مضمون لکھا ، اسباق و نتائج بھی عمدہ لکھے۔مثلاً یہ کہ جب خود اﷲ پاک نے فرما دیا کہ"اے ایمان والو! غیروں کو اپنا راز دار مت بناو ، وہ تمہاری بربا دی میں کوئی کسر نہ چھوڑیں گے انہیں تووہی چیز پسند ہے جس سے تمہیں تکلیف پہنچے ۔اُن کی دشمنی اُن کی با توں سے ظاہر ہوچکی اور جو (نفرت )انہوں نے اپنے دلوں میں چھپا رکھی ہے وہ اس سے بھی بہت زیادہ ہے۔۔۔" موصوف نے لکھا "آج امت کے زوال کا سبب یہی ہے کہ

متلاشیانِ حق کو دعوت فکر و عمل

مکتوب نمبر:۳ ڈاکٹر محمدآصف عزیز احمدی دوستو! محمد کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے جیسے اپنے سے پہلے پیش آنے والے بہت سے واقعات ہمیں سنائے اور ہم ان واقعات پر اسی طرح یقین رکھتے ہیں جس طرح جن الفاظ کے ساتھ آپؐ نے سنائے اسی طرح آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے مستقبل میں پیش آنے والے واقعات و حادثات کے بارے میں خبریں دیں ہیں ان میں سے خاص طور پر علاماتِ قیامت اور قیامت کے قریب پیش آنے والے واقعات ہیں اس کے بارے میں بہت سی احادیث موجود ہیں انہی علامات میں سے ایک علامت حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے یہ بیان فرمائی ہے کہ قیامت سے پہلے ایک شخص مسلمانوں کا امیر اور خلیفہ بنے گا جو

حمدِ کبریا

محمدفیاض عادل فاروقی جو تصور میں کبھی آتا نہیں دل کی دنیا سے بھی تو جاتا نہیں کیا ہی پردہ ہے جہاں کا درمیاں اک جھلک جس سے وہ دکھلاتا نہیں آنکھ والے پھر بھی اس کو دیکھ لیں آنکھ سے گو وہ نظر آتا نہیں اس کی الفت جس کے دل میں بھر گئی اس کو عالم میں کوئی بھاتا نہیں اس کا ہے یہ بار بار انکار کیوں؟ ڈر ہے اس کا جو کبھی جاتا نہیں جو نہ مانے اس کو ، وہ اس کو بھی دے کون ہے جس کا کہ وہ داتا نہیں سب کو دے کر خود مگر کچھ بھی نہ لے ہے کھلاتا سب کو ، خود کھاتا نہیں نیند کیسی ، عجز کیسا ، کیا تھکن؟ جاگتا ہے

عشق کے قیدی

(قسط:۱۲) ظفر جی سرکاری قربانی 4 مارچ 1953ء ․․․․ لاہور !!! تشدّد کی ایک نئی تاریخ رقم ہوئی۔بعد اَز نمازِ ظہر مسجد وزیر خان لاہورسے پرامن رضاکاروں کا ایک جلوس نکلا۔ شرکائے جلوس پنجاب کے دُور دراز علاقوں سے آئے ہوئے دیہاتی قسم کے لوگ تھے ، جو ختمِ نبوت کی کال پر تن من وارنے لاہور چلے آئے تھے ۔تقریباً ایک ہزار جاں نثاروں کا یہ جلوس چوک دالگراں سے ہوتا ہوا لاہور ریلوے اسٹیشن کی طرف جانا چاہتا تھا۔ ان کے گلے میں پھولوں کے ہار تھے اور زبان پر لا الہ الا اﷲ کا وِرد۔چوک دلگراں میں سٹّی پولیس اور بارڈر پولیس کی بھاری جمعیت تیار کھڑی تھی۔ سٹی مجسٹریٹ سید حسنات احمد ، ڈی ایس پی سیّد فردوس شاہ ، اور

امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمتہ اﷲ علیہ... آفتاب ِ دین و شریعت

پروفیسر خالد شبیر احمد حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کا وجود ہمارے لیے رحمت خداوندی کا درجہ رکھتا تھا۔ اس گراں قدر سرمایہ کا چھن جانا ایک عظیم سانحہ ہے۔ حضرت شاہ صاحب رحمتہ اﷲ علیہ نے اس سرزمین پاک و ہند کے عوام میں انگریزی سامراج کے خلاف جس ہمت اور شجاعت سے کام کیا ہے۔اس کی مثال تحریک حُر ّیت میں نہیں ملتی۔ انھوں نے انگریزی سلطنت کے خلاف ایک ذہن پیدا کیا پھر یہاں تک ہی محدود نہیں بلکہ عوام میں حکومت برطانیہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا جذبہ پیدا کیا۔ جب حریت پسندوں کے سینے گولیوں سے چھلنی کر دیے جاتے تھے۔ جب انگریزی رعب ودبدبہ عوام کے دل و دماغ پر مسلط ہوچکا

سید عطاء اﷲ شاہ بخاری اور علامہ اقبال

شورش کاشمیریؒ ’’اج او ہنداتے ایناں کرگساں نوں دسدا کہ بخاری غدار اے کہ فداکار، میں کنوں کواں، میرے تے یار ای میرے کولوں وچھڑ گئے نے۔‘‘ علامہ اقبال کا ذکرہورہا تھا، شاہ جی نے ایک سرد آہ بھری او رکہا ’’اقبال زندہ ہوتا تو پھر ان کر گسوں کو بتاتا کہ بخاری غدار ہے یا فداکار میں کسے کہوں میرے تو ساتھی ہی مجھ سے بچھڑ اور پچھڑ گئے ہیں‘‘۔ شاہ جی فرماتے تھے جب کبھی میں علامہ کے ہاں حاضر ہوتا وہ چارپائی پر گاؤ تکیہ کا سہارا لے کر بیٹھے ہوتے، حقہ سامنے ہوتا دو چار کرسیاں بچھی ہوتیں، صدا دیتا یا مرشد! فرماتے، آبھئی پیرا! بہت دناں بعد آیا ایں (بہت دنوں بعد آئے ہو)علی بخش سے کہتے حقہ لے جاؤ

صوفی محمد سلیم رحمہ اﷲ …………اک اور چراغ بجھا

ابومعاویہ رحمانی چوہان صوفی محمد سلیم صاحب سدھو جٹ برادری سے تعلق تھا، ۱۹۵۳ گڑھ مہاراجہ ضلع جھنگ میں پیداہوئے، ابتدائی تعلیم بھی وہیں سے حاصل کی۔ ان کے والد صاحب ملازمت کے سلسلہ میں رحیم یار خان آئے اور عباسی ٹیکسٹائل ملز میں ملازمت اختیار کی اور رحیم یار خان میں قیام پذیر ہوگئے۔ صوفی صاحب بھی والد کے ہمراہ یہاں آگئے اور کالونی ہائی سکول میں اچھی پوزیشن کے ساتھ میٹرک پاس کیا، تعلیم میں بی اے ، بی ایڈ کی ڈگری حاصل کی۔ پھر آپ نے پاک فوج میں ملازمت اختیار کی اور ملتان میں تعیناتی ہوئی، ملتان میں قیام کے دوران آپ فارغ اوقات میں کثرت کے ساتھ حضرت مولانا سید ابومعاویہ ابوذر بخاری رحمتہ اﷲ علیہ کی خدمت اقدس میں

مسافران آخرت

٭مدرسہ معمورہ ملتان کے مدرس مولوی عبدالباسط کی والدہ مرحومہ، انتقال: 20مئی 2017ء ٭مدرسہ معمورہ ملتان کے مدرس مفتی عبدالمتین کی والدہ محترمہ اور بھائی محمد اقبال (گڑھا موڑ) کی اہلیہ، انتقال: 19جولائی 2017ء ٭اہلیہ شیخ شبیر احمد( والدہ شیخ محمد حسن، معاذ) ملتان، انتقال: 18جولائی 2017ء ٭معروف اشاریہ نویس محترم شاہد حنیف کے والد ماجد جناب محمد حنیف مرحوم (لاہور)، انتقال: ۱۵؍رمضان۱۴۳۸ھ / 12؍جون 2017ء ٭والد مرحوم حافظ محمدناصر صاحب میراں پور، میلسی انتقال: رمضان المبارک۱۴۳۸ھ ٭ قدیم احرار کارکن حاجی عبدالرحمن مرحوم، بستی خانواہ رحیم یار خان انتقال:۲؍شوال ۱۴۳۸ھ / 27جون 2017ء ٭ قدیم احرار کارکن حاجی غلام محمد مرحوم ، رحیم یار خان، رمضان المبارک ۱۴۳۸ھ ٭ جواں سال احرار کارکن شیخ محمد معاویہ مرحوم ملتان، ۲۷؍رمضان ۱۴۳۸ھ / 23جون 2017ء جمعہ

نقیب

گزشتہ شمارے

2017 August

وزیراعظم نواز شریف نااہل، سپریم کورٹ کا فیصلہ

14؍ اگست، یوم آزادی

شریعت کورٹ آزاد کشمیر کے اختیارات اور حالیہ صدارتی آرڈیننس

ترکی میں ناکام بغاوت کی پہلی سالگرہ

بھارتی وزیراعظم کا پہلا دورۂ اسرائیل،قادیانی قیادت کاپرتپاک استقبال

مودی‘ یہودی‘ قادیانی گٹھ جوڑ

تحریک آزادی و قیام پاکستان میں علماء حق کا کردار

یوم آزادیٔ پاکستان

نصیحت

تواصی بالحق

قربانی…… حکمت اور مسائل و احکام

احادیثِ نزولِ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا علمی جائزہ

’’غزوہ احد سے حاصل شدہ سبق‘‘

متلاشیانِ حق کو دعوت فکر و عمل

حمدِ کبریا

عشق کے قیدی

امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمتہ اﷲ علیہ... آفتاب ِ دین و شریعت

سید عطاء اﷲ شاہ بخاری اور علامہ اقبال

صوفی محمد سلیم رحمہ اﷲ …………اک اور چراغ بجھا

مسافران آخرت