تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

اخبار ختم نبوت

قادیانیوں بارے معلومات کی عدم فراہمی :ہائی کورٹ میں درخواست دائر
( خصوصی نیوز رپورٹر) مختلف محکموں اور اداروں میں کام کرنیوالے قادیانیوں کی معلومات فراہم نہ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی گئی ہے ۔ شہری حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 19۔A کے تحت سائل کو معلومات کی فراہمی بنیادی حق ہے ۔ قادیانیوں سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سائل نے وزیر اعظم پاکستان ، وفاقی سیکرٹری قانون ، وفاقی سیکرٹری داخلہ ، وفاقی سیکرٹری دفاع اور چیئرمین نادرا کو قادیانیوں کی معلومات فراہم کرنے کیلئے خطوط ارسال کئے لیکن مطلوبہ معلومات مہیا نہیں کی گئیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فریقین کو آئین کے آرٹیکل 19۔Aکے تحت سائل کو مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے ۔
(روزنامہ ’’اوصاف ‘‘،اسلام آباد۔9؍اکتوبر2018)
گستاخانہ مواد کی روک تھام کا متنازع بل سینٹ کمیٹی سے واپس
اسلام آباد( اسد اﷲ ہاشمی) گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے حکومت کی جانب سے سینٹ کمیٹی میں پیش کیا جانے والا بل واپس لے لیا گیا۔قائد ایوان شبلی فراز نے سینٹ سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کرا دی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ بل سابقہ حکومت کا تھا، اس کی موجودہ کابینہ سے منظوری ضروری ہے ،مولاناسمیع الحق سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خا ن نے کہا کہ ناموس رسالت قانون میں تبدیلی کا سوچ بھی نہیں سکتے ، مدارس کو یونیورسٹیوں کے برابر لاناچاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گستاخانہ مواد کی روک تھا م اورالیکٹرانک کرائم کے تدارک کا ترمیمی بل 19 ستمبر کو ایوان بالا کی کمیٹی میں پیش کیا تھا۔ جسے واپس لینے کیلئے سینیٹ سیکرٹریٹ کو درخواست دے دی گئی ہے ۔سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری 29 مئی2018 کواس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ نے دی تھی ۔بل کا مسودہ سابق وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے وفاقی کابینہ میں پیش کیا تھا ۔اس بل میں یہ شق شامل ہے کہ توہین رسالت کاالزام جھوٹاثابت ہونے پر مدعی کوبھی سزائے موت دی جائے گی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد یہ بل ایوان بالا کو بھیج دیا گیا جو کہ 19 ستمبر2018 کو سینیٹ میں پیش کیا گیا اور متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ۔قائد ایوان نے اس حوالے سے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ اس بل کو پیش کرنے کی منظوری گزشتہ حکومتی کابینہ سے حاصل کی گئی تھی اور قانونی طور پر ایوان میں بل پیش کرنے کیلئے موجودہ حکومتی کابینہ کی منظوری ضروری تھی ۔انہوں نے کہا کہ اس بل سے کسی طور پر بھی تحریک انصاف کی حکومت کا کوئی تعلق اور سروکار نہیں، اس لئے بل واپس لینے کیلئے باقاعدہ سینیٹ سیکرٹریٹ میں درخواست دے دی گئی ہے ۔دریں اثناجمعیت علمائے اسلام ( س ) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ سینٹ میں توہین رسالت ایکٹ کا مسئلہ اٹھانے کو عمران خان نے کسی کی شرارت قرار دیا ہے ،ان کاکہناتھاکہ ناموس رسالت قانون میں ترمیم کاسوچ بھی نہیں سکتے ، کابینہ سمیت کسی بھی فورم پر یہ مسئلہ زیر بحث نہیں آیا ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسے واپس لینے کا حکم جاری کر دیا ہے ۔ جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان اور مولانا سمیع الحق کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔ جس میں مولانا سمیع الحق نے وزیر اعظم کو قادیانیوں کے ملک دشمنی پر مبنی سامراجی سازشوں اور مغربی قوتوں کی مذکورہ دونوں آئینی ترامیم کو ختم کرنے میں درپردہ مسلسل کوششوں سے آگاہ کیا اور پارلیمنٹ میں پیش کئے جانیو الے بل کی تفصیلات پیش کیں۔ دینی مدارس کے حوالے سے پھیلائی گئی خبروں کے بارے میں وزیراعظم نے مولانا کو یقین دلایا کہ ہم دینی مدارس کے مسائل سے آگا ہ ہیں اور ایسے کسی اقدام کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ جس سے مدارس پر کوئی قدغن لگ سکتی ہو۔ مولانا سمیع الحق نے مدارس کی تنظیمات کے ساتھ ملاقات میں پیش کردہ تجاویز پر جلدی عملدرآمد ہونے کا مشورہ دیا ،وزیراعظم نے کہاکہ میں روز ِاول سے مدارس کی اہمیت سمجھتے ہوئے اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں اور انہیں دین کے اہم مراکز سمجھتا ہوں، اورانہیں یونیورسٹیوں اور کالجز کے برابر مقام دینا چاہتاہوں۔ ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور سیاسی امورکے مشیر جناب نعیم الحق بھی موجود تھے ۔
(روزنامہ’’امت‘‘،کراچی۔13؍اکتوبر2018ء)
گستاخانہ خاکے اشاعت کیس ،سینٹ میں جمع ترمیمی بل کا ڈرافٹ طلب
وزارت خارجہ کا ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے بارے جواب عدالت میں جمع
اسلام آباد (خصوصی نیوزرپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے توہین رسالت کﷺے متعلق قوانین میں ترمیم کے حوالے سے سینٹ میں جمع کرائے گئے ترمیمی بل کا ڈرافٹ طلب کر لیا ہے ۔گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے سے متعلق پٹیشن کی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ حضورﷺ کی عزت و ناموس کا تحفظ کرنے کا معاملہ اہم ہے ، اس کیس کو ایسے نہیں جانے دیں گے ۔ وفاقی وزارت خارجہ نے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے متعلق پٹیشن پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔ عدالت نے وزیراعظم سمیت دیگر فریقین کو بھی جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔ ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار حافظ احتشام احمد کی جانب سے ملک مظہر جاوید ایڈووکیٹ جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل چودھری حسیب اور وفاقی وزارت خارجہ کی جانب سے سیکشن افسر عدالت میں پیش ہوئے ۔ اس موقع پر وفاقی وزارت خارجہ نے پٹیشن کے متعلق اپنا جواب جمع کرایا جبکہ وزیر اعظم ، وفاقی سیکرٹری داخلہ اور وفاقی وزارت آئی ٹی کی جانب سے جواب جمع نہ کرائے جانے پر عدالت نے انہیں ایک بار پھر جواب جمع کرانے کی ہدایت
کی۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ حضورﷺ کی عزت و ناموس کا معاملہ اہم ہے ، اس کیس کو ایسے نہیں جانے دیں گے ، ہم دیکھیں گے کہ تحفظ ناموس رسالت کے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہو رہا ہے یا نہیں۔ فاضل جسٹس نے تحفظ ناموس رسالت کیس میں عدالت عالیہ کے فیصلے کی روشنی میں توہین رسالت کے متعلق قوانین میں ترمیم کے حوالے سے سینیٹ میں جمع کرایا گیا ترمیمی بل طلب کر لیا۔
http://epaper.dailyausaf.com/popup.php?newssrc=
issues/2018-10-16/64067/84265
قادیانیوں کے سرکاری عہدے پر تعیناتی پر دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد(نیوز ایجنسی ) اسلام آؒباد ہائی کورٹ نے قادیانیوں کے سرکاری عہدے پر تعیناتی کے معاملے پر دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے احتشام نامی شہری کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ معاشی اصلاحات کونسل میں بطور ممبر عاطف میاں کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا جائے ۔ یہ شہریوں کا آئینی حق ہے کہ وہ سرکاری عہدوں پر تعینات افسران کے بارے میں جانچ کاری کریں عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا
http://epaper.dailyausaf.com/popup.php?newssrc
=issues/2018-10-16/64067/84631

یہ اشتہارکی صورت میں نمایاں کرکے احرارنیوزاورنقیب میں لگادیں
قارئین’’احرارنیوز‘‘ کے لیے ضروری اطلاع
جنوری2019ء سے احرارنیوزماہنامہ ’’نقیب ختم نبوت میں ضم کیاجارہاہے
ہم آپ کے شکرگزارہیں کہ آپ نے مسلسل چار سال تک ’’احرارنیوز‘‘کی اشاعت میں ہمارا ساتھ دیا،چونکہ ’’احرارنیوز‘‘صرف مشنری جذبہ کے تحت شائع کیاجاتارہاہے اورشدید مالی مشکلات کے باوجوداصل لاگت سے بھی کم اوربرائے نام قیمت پر آپ کی خدمت میں ہرمہینے باقاعدگی سے پیش کیا جاتا رہا ہے، مگر اَب مہنگائی میں اضافہ کے باعث ہم مزید بوجھ برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔ اِس لیے جنوری 2019 سے’’ احرار نیوز‘‘ کو مجلس احراراسلام کے ترجمان ماہنامہ ’’نقیب ختم نبوت ‘‘ میں ضم کیا جا رہا ہے۔ اِس لیے دسمبر میں ’’احرار نیوز‘‘ کا آخری شمارہ شائع ہوگا۔
اب ’’احرار نیوز‘‘ کے تمام مضامین آپ جنوری 2019ء سے ماہنامہ ’’نقیب ختم نبوت‘‘ میں پڑھ سکیں گے۔ امید ہے کہ آپ اپنا تعاون جاری رکھیں گے اور ماہنامہ ’’نقیب ختم نبوت‘‘ کے مستقل خریدار بن کر تحفظ ختم نبوت کی جدوجہد میں پہلے کی طرح اب بھی ہمارا ساتھ دیں گے۔ اﷲ آپ کا حامی وناصر ہو۔
ڈاکٹر عمرفاروق احرار
(مدیرسلسلہ وار’’احرارنیوز‘‘لاہور)
ماہنامہ ’’نقیب ختم نبوت‘‘ جاری کرانے کے لیے
ایڈیٹر ماہنامہ ’’نقیب ختم نبوت‘‘، دار بنی ہاشم، مہربان کالونی۔ ایم ڈی اے چوک، ملتان
فون: 0300-7345095

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.