تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

بااثرقادیانی لابی اورعاشقانِ ختم نبوت

غلاموں نبی مدنی (مدینہ منورہ)

یہ ایک آئینی حقیقت ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے 1974 میں متفقہ طور پر قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا۔ بعد ازاں 1984ء میں صدر ضیاء الحق شہید نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قادیانیوں کو مسلمانوں کو دھوکہ دینے سے روکنے کے لیے شعائر اسلام کے استعمال سے روک دیا۔ ختم نبوت صلی اﷲ علیہ وسلم کی حفاظت کے لیے پاکستان میں بنائے گئے یہ ایسے قوانین ہیں جن کی وجہ سے دنیا بھر میں قادیانیوں کو گزشتہ 44سالوں سے ہزیمت اور پسپائی کا سامنا ہے۔یہی وہ قوانین ہیں جن کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان ختم نبوت کے دشمن قادیانیوں کو باآسانی پہچانتے ہیں۔دوسری طرف یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ قادیانی گزشتہ کئی سالوں سے کھلے عام نہ صرف ان قوانین کا مذاق اڑاتے ہیں بلکہ ان قوانین کوپاؤں تلے روند کر آئینِ پاکستان کے خلاف ایسی مشکوک سرگرمیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے آئے روز ہمارے ملک میں مسئلہ ختم نبوت سے چھیڑخانیوں کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور ملک میں بدامنی اور بے سکونی کا ماحول بنتا ہے۔
اکتوبر 2017میں پاکستان میں ختم نبوت کے خلاف ایک مذموم سازش بے نقاب ہوئی۔جس میں قادیانیوں کے خلاف بنائے گئے 1974اور 1984کے قوانین کو غیرمؤثر بنانے کے لیے خفیہ پلاننگ کے تحت ختم نبوت حلف نامے کے ساتھ چھیڑخانے کی گئی۔جس پرپاکستان بھر میں ایسے تاریخی مظاہرے کیے گئے جن کی وجہ سے قادیانیوں کو1974کے بعدایک مرتبہ پھرتاریخی رسوائی کاسامناکرناپڑا۔یہی وہ موقع تھا جب پاکستان کے ہر مکتبہ فکر سے وابستہ عاشقانِ ختم نبوت نے تمام تر اختلافات کو بھلا کر ختم نبوت کی حفاظت کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔اسی موقع پروصال اردو ٹی وی چینل نے نہ صرف پاکستانی قوم کے سامنے ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کے پیچھے چھپے اصل کارندوں کو بے نقاب کیا،بلکہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے قادیانیوں کے خوفناک اثرورسوخ کو پوری دیانت داری کے ساتھ قوم کے سامنے رکھا ۔تاکہ پاکستانی قوم ختم نبوت کے دشمنوں کو پہچان کر نظریہ پاکستان اور آئین پاکستان کی حفاظت کے لیے اپنا کردار اداکرسکے۔چنانچہ یہی وہ چینل تھا جس پرپہلی بار مسلم لیگ کے سنیٹر راجہ ظفرالحق نے یہ انکشاف کیا کہ ختم نبوت حلف نامے میں جان بوجھ کر سازش کی گئی ہے۔یہی وہ چینل تھا جس نے اپنے لائیوپروگراموں میں پاکستان کے مایہ ناز سیاست دانوں،ماہر قانون دانوں،منصف مزاج دانشوروں،ریٹائرڈجرنیلوں اورصحافیوں کو مدعو کرکے مسئلہ ختم نبوت اور مسئلہ قادیانیت پر عوام کے سامنے ایسے حقائق رکھے جن کا جاننا ہرپاکستانی پر فرض تھا۔اس کے علاوہ قادیانیوں کی پاکستان اور اسلام دشمنی کو بے نقاب کرنے کے لیے مستند اورتحقیقی ڈاکومنٹریاں بنائیں ،جس کے ذریعے عوام میں مسئلہ ختم نبوت کی بیداری اور مسئلہ قادیانیت سے آگاہی کا کام لیا گیا۔وصال اردو نے تعلیمی وسرکاری اداروں میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں سمیت آزاد کشمیر میں مسئلہ قادیانیت کو پہلی بار میڈیا کے پلیٹ فارم سے اٹھایا اور پاکستانی قوم کو یہ احساس دلایا کہ آزاد کشمیر اسمبلی میں پاکستان اسمبلی سے پہلے قادیانیوں کے خلاف قرارداد پاس ہوئی مگر تاحال آزاد کشمیر میں قادیانیوں کو قانونی وآئینی طور پر دائرہ اسلام سے خارج قرارنہیں دیا گیا۔جس کی وجہ سے آزاد کشمیر میں قادیانی مسلمانوں کو گمراہ کرکے قادیانی بنارہے ہیں اور پاکستان کے خلاف آزاد کشمیر کو بطور بیس استعمال کرکے فتنہ قادیانیت کو پاکستان کے دیگر شہروں میں پھیلارہے ہیں۔( اس کے لیے وصال اردو نے آزاد کشمیرکے سابق وزیراعظم سردارمحمدعتیق اور آزاد کشمیر کے سابق چیف جسٹس عبدالمجید ملک کو خصوصی طور پر لائیو پروگرام بات چیت میں مدعو کیا۔الحمدﷲ 23جنوری2018کو آزاد کشمیر کی کابینہ کے اجلاس میں باقاعدہ قادیانیوں کو پاکستان کے آئین وقانون کی طرح غیر مسلم قراردینے کا فیصلہ کیا گیاہے اور اس کے لیے آزاد کشمیر کے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ بھی کیا گیا۔) وصال اردو کی اس کاوش کوجہاں پورے پاکستان میں سراہا گیا اور عوام نے بھرپور طریقے سے وصال اردو کو اس گراں قدر خدمت پر خراج عقیدت پیش کیا،وہیں وصال اردو کے اس عظیم کام سے قادیانیوں اور پاکستان میں موجود قادیانی لابی کوبے انتہادرد ہوا ۔چنانچہ قادیانیوں نے پاکستان میں موجود اپنی انتہائی اثرورسوخ والی قادیانی لابی کوپہلے وصال اردو کے خلاف متحرک کیا اورپھر وصال اردو کو سخت دھمکیاں دیں۔ بعدازاں اہم پاکستانی سرکاری اداروں میں موجود قادیانی لابی کے ذریعے وصال اردوکو دبانے کے لیے زور ڈالا گیا اور وصال اردو پر مسئلہ ختم نبوت کو اجاگر کرنے اور قادیانیوں کی اسلام اور پاکستان دشمنی کو بے نقاب کرنے کے لیے وصال اردو کے پروگراموں میں شرکت کرنے والے معزز مہمانوں اور وصال اردو کے ختم نبوت کے لیے کیے جانے والے کام کوسوشل میڈیا پر نشرکرنیوالے محب وطن 3پاکستانیوں کو لاپتہ کردیا گیا۔جن میں سے ایک کو تشدد کے بعد رہا کردیاگیا،جب کہ دو تاحال لاپتہ ہیں،جن کی ایف آئی آر درج کرنے پر ایک ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔ختم نبوت کے لیے پاکستان میں گراں قدر خدمات سرانجام دینے والے معروف محقق اور مصنف جنہوں نے ختم نبوت پر3درجن سے زائد کتابیں لکھیں ،جنہوں نے دوبار وصال اردو کے لائیو پروگرام میں ختم نبوت پر بات کرنے کے لیے شرکت کی۔انہیں حراساں کیا گیا کہ کیوں وصال اردو پر ختم نبوت اورقادیانیت لابی کے خلاف بات کی؟رہا ہونے والے ایک سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سے دورانِ تفتیش پوچھا گیا کہ تعلیمی اداروں میں قادیانیوں کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ پر مشتمل وصال اردو کی ڈاکومنٹری کو کیوں سوشل میڈیا پر شئیر کیا۔
وصال اردو انتظامیہ کے بقول وصال اردو ایک دینی اور نظریاتی ٹی وی چینل ہے۔جو نظریہ پاکستان اور نظریہ اسلام کے دفاع کے لیے مستند اور تحقیقی معلومات کی صورت اپنا کام کررہاہے۔پاکستان کے نظریاتی اور سرحدی دشمنوں کو بے نقاب کرنے اور عوام کو ملک پاکستان اور نظریہ پاکستان سے محبت سکھانے کے لیے بھرپور جدوجہد کررہاہے۔دہشت گردی کے خلاف پاک فوج سمیت پاکستان کی سلامتی کے لیے کام کرنے والے تمام اداروں کی قربانیوں کو عوام کے سامنے پیش کرکے عوام کو اپنی فوج اور اپنے ملک کی سلامتی کے لیے متحرک کرتاہے۔بیرونی اشاروں پر ناچنے والے زرد صحافت کے علمبردارمیڈیا چینلوں کے برخلاف دیانت اورصداقت کے ساتھ حقائق کو سامنے لاتاہے۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں جہاں کہیں مسلمانوں پر ظلم وستم کے پہاڑ ٹوٹیں وصال اردو سب سے پہلے ان مظالم کے خلاف آواز بلند کرتا ہے۔ چنانچہ کشمیر ہو یا فلسطین، شام ہو یا پھر عراق ،ایران ہو یا پھر افغانستان وبرما ہر جگہ مظلوم مسلمانوں کی ترجمانی کرنے میں وصال اردو پیش پیش رہتاہے۔
پاکستان میں مسئلہ ختم نبوت کے خلاف اٹھنے والی سازشوں کو بے نقاب کرنے اور عقیدہ ختم نبوت کی ترجمانی کی خاطر وصال اردو اور اس سے وابستہ عاشقان ختم نبوت پر قادیانیت لابی کا ظلم وجبر سمجھ سے بالاترہے۔وصال اردو سے وابستہ عاشقان ختم نبوت کے بقول قادیانیوں کی اس بدمعاشی سے الحمداﷲ وصال اردو کے حوصلے پست ہوئے ،نہ ان شاء اﷲ ہوں گے۔البتہ ختم نبوت کی حفاظت کی خاطروصال اردو پر جاری قادیانی لابی کے مذموم ہتھکنڈوں کے خلاف پوری پاکستانی قو م کو بیدا ر ہوکر اپنا کردار اداکرنا چاہیے۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور تحریکوں کو بھی صحافتی میدان میں ختم نبوت کی ترجمانی اور دشمنان ختم نبوت کو بے نقاب کرنے والے وصال اردوکے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔کیوں کہ یہی وہ پلیٹ فارم ہے جس نے پہلی بار پاکستان میں موجود مضبوط قادیانی لابی کو میڈیا کے ذریعے بے نقاب کیا،جس کی وجہ سے پاکستانی قوم اس حقیقت سے روشناس ہوئی کہ قادیانی لابی کس طرح پاکستان میں اپنا اثرورسوخ بڑھاتی جارہی ہے اور کیسے وقتا فوقتا مسئلہ ختم نبوت اور قانون توہین رسالت کے ساتھ سوچے سمجھے منصوبے کے ذریعے چھیڑخانی کی جاتی ہے۔اب وقت آچکا ہے کہ پاکستانی قوم نہ صرف ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کرنے والے اصل چہروں کا محاسبہ کرے بلکہ پاکستان میں قادیانیوں کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ اورقادیانی لابی کے خلاف فیصلہ کن کردار ادا کرے۔اگر آج پاکستانی قوم نے یہ کام نہ کیا تو مسئلہ ختم نبوت اور قانون توہین رسالت سمیت آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان کی سلامتی ہمیشہ کے لیے داؤ پر لگ جائے گی،جس کے نتائج پاکستان اور اسلام کے لیے نہایت بھیانک ہوں گے۔
٭……٭……٭

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.